کراچی:متحدہ قومی مومنٹ نےکارکنوں کےقتل پرسندھ حکومت کا بنایا گیا جوڈیشل کمیشن مسترد کردیا۔
متحدہ قومی مومنٹ کے رہنماء قمر منصور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکنان کی ہلاکت پر حکومت سندھ کی جانب سے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن مناسب نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن بنانا ہے تو حاضر سروس جج کی سربراہی میں بنانا ہو گا۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار نے کہا ہے کہ رینجرز 25 سال سے کراچی میں ہے یہ جزوی مارشل لا ہے، ٹارگٹڈ آپریشن سے کہیں بہتری آئی بھی تو باقی جگہوں پر صورتحال ابتر ہو گئی۔
واضح رہے گزشتہ روز کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکن سہیل احمد اور فراز عالم کے قتل کی تحقیقات کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ نے عدالتی کمیشن تشکیل دیا تھا اور جسٹس ریٹائرڈ غلام سرور کو عدالتی کمیشن کا مقررہ کیا گیا تھا۔
فاروق ستار نے کہا کہ صرف دو کارکنان کے قتل پر ہی جوڈیشل کمیشن کا قیام نہیں بلکہ بیس کارکنان لاپتہ اور چھتیس ماورائے عدالت قتل ہیں،اسکی بھی انکوائری ہونی چاہیے ، متحدہ نے حکومت اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ قتال فی سبیل للہ کا درس دینے والوں،طالبان سے مذاکرات اور انکو بھائی کہنے والوں کے خلاف بھر پور کارروائی کرنا ہوگی۔