کراچی: ایم کیوایم کے رہنماء عامرخان کو 7روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم رہنما کو انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں سخت سیکورٹی کے حصارمیں پیش کیا گیا، عامر خان نے عدالت کوبتایا کہ انہیں خورشید میموریل ہال سے گرفتارکیا گیا تھا، خورشید میموریل ہال عوامی مسائل سننے اور انہیں حل کرنے کی جگہ ہے۔
تفتیشی افسر کی جانب ایم کیوایم رہنما کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جسے عدالت نے نے منظور نہیں کیا اور عامر خان کو سات روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا، ایم کیوایم کے وکلاء کی جانب سے عامرخان کے جسمانی ریمانڈ کی شدید مخالفت کی گئی۔
وکلاء کا کہنا تھا کہ عامر خان سیاسی رہنما ہیں، انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنماء خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ عامر خان کو حق پرستی کی سزا دی جارہی ہے، ہمیں عدلیہ پر اعتماد ہے۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل ایم کیوایم کے رہنماء عامرخان سمیت چھ ساتھیوں کے خلاف جرائم پیشہ عناصر کو پناہ دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، عامر خان پر رینجرز کی مدعیت میں عزیز آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر میں عامرخان اور ان کے پانچ دیگر ساتھیوں قاضی اسد، رئیس عرف ماما، شہزاد ملا، عمران اعجاز اور نعیم عرف ملا کو بھی نامزد کیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق عامر خان نے فرحان ملا، عبید کے ٹو، نادر شاہ اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کو پناہ دی تھی ، جو قتل سمیت دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث ہیں۔ مقد مے میں انسداد دہشتگردی کی دفعات بھی شامل ہیں ۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن عامر خان کو نائن زیرو سے 11 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا،13مارچ کو انھیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا اور ریمانڈ حاصل کیا گیا۔