تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ایپکس کمیٹی کا کراچی آپریشن کو سندھ کےدوسرے شہروں تک بڑھانے کا فیصلہ

کراچی: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس گورنر ہاوس کراچی میں ہوا، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے اجلاس کو نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے بارے میں بریفنگ دی۔

وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت کراچی کے گورنر ہاوس میں ایپکس کمیٹی کا اجلاس  میں سابق صدر آصف زرداری ، گورنر اور وزیراعلی سندھ ، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔

 وزیراعظم کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کراچی آپریشن بلاتفریق اورنتائج کےحصول تک جاری رکھنےکافیصلہ کیا گیا،اجلاس میں کراچی آپریشن سندھ کےدوسرے شہروں تک بڑھایا جائےگا،ایپکس کمیٹی مذہبی منافرت،لاؤڈاسپیکر،وال چاکنگ کی پابندی پرسختی سےعمل درآمدہوگا، وفاقی حکومت سندھ کووسائل فراہم کرے گی۔

چیف سیکرٹری سندھ سجاد سلیم نے وزیر اعظم کو قومی ایکشن پلان اور کراچی ٹارگٹڈ آپریشن پر بریفنگ دی، ان کا کہنا تھا کہ کے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی ارسرنو تحقیقات کے لئے عدالت سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعظم نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ سانحہ بلدیہ تحقیقات جلد مکمل کریں اور اب تک کی پیش رفت کی جامع رپورٹ پندرہ روز میں پیش کریں۔

اجلاس میں آئی جی سندھ نے اسلحہ اور ٹیکنالوجی کا مطالبہ کیا جس پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ عسکری اداروں سے رابطے میں رہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہوگی دیں گے اس کے ساتھ ہی آرمی چیف نے کہا کہ اگر چاہتے ہیں تو سندھ پولیس کی ٹریننگ فوج کریں تو آگاہ کریں۔

ڈی جی رینجرز جنرل بلال اکبر نے کراچی آپریشن پر بریفننگ دی، سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ اپنے دور حکومت میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کو تیز کیا اورسوات آپریشن پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں ہوا،ان کا کہنا تھا دہشت گردی کے خلا ف جنگ میں افواج پاکستان اور حکومت کے ساتھ ہیں ، پاک فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں۔

Comments

- Advertisement -