تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری بحال کی جائیں، سندھ ہائیکورٹ

سندھ ہائی کورٹ نے پیمرا اور اے آر وائی کے وکلا کی موجودگی میں ہدایات جاری کی ہیں کہ اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری بحال کی جائیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے بڑا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت عالیہ نے پیمرا اور اے آر وائی کے وکلا کی موجودگی میں ہدایات جاری کی ہیں کہ اے آر وائی نیوز کی کیبل پر نشریات فوری طور پر بحال کی جائیں۔

سندھ ہائیکورٹ میں اے آر وائی نیوز کی نشریات کی بندش اور پیمرا شوکاز کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس میں عدالت عالیہ نے فیصلہ دیا کہ پیمرا اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری بحال کرے جب کہ اے آر وائی نیوز 15 اگست تک پیمرا کے شوکاز نوٹس کا جواب دے۔

Order Suit -1457 of 2022 by waqas jawaid

سماعت کے دوران پیمرا وکیل نے کہا کہ کیبل آپریٹرز کو اے آر وائی کی نشریات بند کرنے کی ہدایت نہیں دی جس پر عدالت نے کہا کہ اگر پیمرا نے نشریات بند کرنے کی ہدایت نہیں دی تو فوری بحال کریں اور ملک بھر میں بلاتعطل نشریات بحال کی جائے۔

اس موقع پر وکیل اے آر وائی نیوز نے کہا کہ پیمرا نے چھٹی کے دن اے آر وائی بند کرنے کی زبانی ہدایت دی، پیمرا کا کوئی چیئرمین ہے نہ کوئی 12 رکنی کمیٹی کام کر رہی ہے۔ پیمرا کا چیئرمین اور کمیٹی نہیں تو اے آر وائی کس کو جواب دیگا۔

سندھ ہائیکورٹ نے پیمرا اور ڈی اے جی کو 17 اگست کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے یہ واضح احکامات ہیں کہ کسی چینل کو بند یا نمبر تبدیل نہیں کیاجاسکتا، تاہم عدالتی احکامات کے باوجود دو روز قبل پیمرا کے احکامات پر ملک بھر میں اے آر وائی نیوز کی نشریات کو بند کردیا گیا تھا۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ سمیت دیگر صحافتی تنظیموں نے اے آر وائی نیوز کی بندش کی سخت مذمت کرتے ہوئے نشریات فوری بحال نہ ہونے پر ملک گیر احتجاج کی دھمکی دی تھی اور بدھ کے روز ملک بھر میں اس حوالے سے احتجاج بھی کیا گیا تھا۔

ملک بھر میں شہر شہر ہونے والے احتجاج میں صحافیوں‌ سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کرکے اے آر وائی نیوز سے اپنی بھرپور محبت کا اظہار کیا اور چینل کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -