لندن: برطانیہ کی ایک شراکتی ادارے نے آئندہ دس سالوں میں چاند پر اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی منصوبہ بندی کرلی۔
خلائی منصوبے ’لونار مشن ون‘پرسرمایہ کاری کے لئے دنیا بھر سے عطیات طلب کئے جائیں گے ، ادارے کا حدف پانچ سو ملین یورو جمع کرنا ہے اور بدلے میں عطیہ کنندگان کی تصویر ، تحریر اور ڈی این اے چاند پر بھیج سکیں گے۔ ان تمام اشیاءء کو ایک ٹائم کیپسول میں چاند کی زمین پر آئندہ نسلوں کے لئے دفن کیا جائے گا۔
ادارے کے عہدے داران کا کہنا ہے کہ موجودہ دورمیں کہ جب حکومتوں کے لئے خلائی مشنز پررقم خرچ کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے خلائی تحقیقی جاری رکھنے کا یہ طریقہ انتہائی کارآمد ثابت ہوگا۔
یہ مشن چاند کے قطب جنوبی کا معائنہ کرے گا کہ آٰیا مستقبل میں وہاں انسانی بیس بنائی جاسکتی ہے یا نہیں۔
اس منصوبے کو کئی سائندانوں کی جانب سے پذیرائی بھی حاصل ہوئی جن آسٹرونامر رائل ریس سے تعلق رکھنے والے پروفیسر بارائن کوکس اور اوپن یونیورسٹی کی پروفیسر مونیکا گریڈی شامل ہیں جبکہ کئی بین الاقوامی تنظیموں کی حمایت بھی حاصل ہے۔
مشن کے سربراہ ڈیوڈ آئرن کا کہنا ہپے کہ اس منصوبے میں دنیا کا ہر شخص محض چند پاؤنڈ عطیہ کرکے اس مشن کا حصہ بن سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مشن ہمیں ہماری زمین اور چاند کے ارتقائی عمل کو سمجھنے میں بے پناہ مدد کرے گا۔