نئی دہلی: بھارتی پولیس نے خود کو ناگ سمجھنے والے شخص کی ناگن سے شادی کی کوشش ناکام بنادی، دولہا کا خیال ہے کہ یہ ناگن اپنے گذشتہ جنم میں ایک حسین عورت تھی۔
سندیپ پٹیل نامی 27 سالہ شخص کی اس انوکھی شادی کے موقع پر عوام کا سمندر امڈ آیا جس سے نقص امن کے امکانات پیدا ہوگئے جس کے سبب پولیس نے دخل اندازی کرتے ہوئے اس کوشش کو ناکام بنادیا۔ سندیپ کا خیال ہے کہ وہ خود ایک ناگ ہے اور اس سے زیادہ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس نے لوگوں کو یہ بھی بتایا کہ ناگن نے اس سے اتوار کے روز شادی کا وعدہ لیا تھا۔
پھول پور ریاست کے بدوا پور نامی علاقے میں اس انوکھی شادی کو دیکھنے کے لئے 12 سے 15 ہزار افراد کا جم ِ غفیر اکھٹا ہوگیا تھا۔
مندر کا پجاری جس نے ناگن اورسندیپ کی اس حیران کردینے والی شادی کی مذہبی رسومت انجام دینی تھیں اس کا کہنا ہے کہ سندیپ بچپن سے ہی کسی سانپ کی طرح برتاؤ کرتا آیا ہے۔
پجاری نے یہ بھی کہاکہ’’سندیپ کسی سانپ ہی کی مانند چلتا ہے، کھاتا ہے اور اپنی زبان لہراتا ہے‘‘۔
پولیس نے موقع پر کاروائی کرتے ہوئے سندیپ اور اس کے باپ کو ’’نقصِ امن‘‘ کے الزام میں گرفتار کرلیا جس کے سبب مجمعے میں بے چینی پیدا ہونا شروع ہوگئی اور فساد کا اندیشہ پہدا ہوگیا جسے پولیس کی بھاری نفری کو طلب کرکے قابو کیا گیا۔