تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارت سے مزاکرات کا کوئی مقررہ وقت نہیں دیا جاسکتا، پاکستانی سیکریٹری خارجہ

اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ اعجاز چودھری نے کہا ہے کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ سےمسئلہ کشمیر، سمجھوتا ایکسپریس حملے ،سمیت اہم امور پر بات چیت ہوئی ہے، جبکہ فاٹا اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا مسئلہ بھی اٹھایا گیا ہے ۔

سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ سےملاقات میں مسئلہ کشمیرسمیت مختلف امورپربات ہوئی جبکہ فاٹا اوربلوچستان میں بھارتی مداخلت کامعاملہ اٹھایاگیا، پاکستان ہمسایہ ممالک کےساتھ بہترتعلقات چاہتاہے، بھارتی ہم منصب سےایل اوسی پرکشیدگی سےمتعلق بات ہوئی۔،

اعزازچوہدری نے بتایا کہ 2003کےسیزفائرمعاہدےکےعملدرآمد پرگفتگو ہوئی جس میں سیاچن، سرکریک، دیگرامورپربات چیت کرنےپراتفاق ہوا ہے، بھارت کےساتھ سمجھوتا ایکسپریس کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے۔

اعزاز چوہدری نے کہا کہ جے شنکرنے وزیراعظم کے نام نریندرمودی کاخط پہنچایاہے جبکہ عوامی سطح پررابطےبڑھانےپراتفاق کیا گیا ہے اورسارک کومزیدفعال بنانےکیلئےکہاگیا۔

سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان آئندہ سارک اجلاس کی میزبانی کرےگا،پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سےپرامن تعلقات چاہتا ہے،بھارت کی جانب سےایل اوسی کی مسلسل خلاف ورزی پرتشویش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی دونوں ممالک کیلئےباعث تشویش ہے اوردہشت گردی کامسئلہ پورےخطےمیں ہے،پاکستان اوربھارت ملکردہشتگردی کوشکست دےسکتےہیں،دہشتگردی کے معاملے پردونوں طرف سے تعاون ہونا چاہئے۔

اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اوربھارتی سیکریٹری خارجہ کےدرمیان ملاقات مثبت رہی ہے، بھارت سےکہاہےکہ لائن آف کنٹرول پرکشیدگی نہیں ہونی چاہئے،کشمیری رہنماؤں سےملاقات کا سلسلہ جاری رہتاہے، کشمیری رہنماؤں کےموقف کیلئےملاقات ہوتی رہتی ہے، تمام حل طلب معاملات پرگفتگوجاری رہنےپراتفاق ہوا۔

Comments

- Advertisement -