کراچی (ویب ڈیسک ) – انسانی حقوق کے لئے سرگرم عالمی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں ذہنی امراض میں مبتلا خواتین اورلڑکیوں کے ساتھ جانوروں سے بھی بد ترسلوک کیا جاتا ہے۔
ایچ آرڈبلیو کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق ذہنی معذورخواتین اور لڑکیوں کو ذہنی معذوروں کے ادارے میں زبردستی شامل کروایا جاتا ہے جہاں انہیں انتہائی گندے ماحول میں رکھا جاتا ہے اور انہیں جسمانی اورجنسی تشدد کا خطرہ بھی درپیش رہتا ہے۔
اداراے نے بھارتی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ خواتین کو فراہم کی جانے والی نجی اور ریاستی سہولیات کا معائنہ کرے لیکن حکومت نے اپنی پالیسی کے تحت تاحال اس رپورٹ پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
رپورٹ کا نام ’جانوروں سے بھی بدتر سلوک‘رکھا گیا ہے اور اس میں سن 2012 سے 2014 تک بھارت کے چھ مرکزی شہروں میں قائم اداروں کو اسٹڈی کیا گیا ہے۔
رپورٹ کی مصنف کریتی شرما کا کہنا ہے کہ’ایک دفعہ ان لوگوں کو اندر بند کر دیا جاتا ہے تو ان کی زندگی اکثر تنہائی اور خوف میں گزرتی ہے اور ان کے پاس اس سے نکلنے کا بھی کوئی راستہ نہیں ہوتا۔‘
بھارت میں معذور خواتین اور مردوں کی دیکھ بھال اکثر لاپرواہی سے کی جاتی ہے لیکن خواتین پر تشدد ہونے کے امکان زیادہ ہوتے ہیں۔