تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

‘بیوی کے تشدد سے بچایا جائے’ اسکول پرنسپل عدالت جاپہنچا

نئی دہلی: بھارتی عدالت نے بیوی کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونے والے اسکول پرنسپل کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق راجستھان کے الور ضلع میں ایک سرکاری اسکول کے پرنسپل اجیت یادو نے مقامی عدالت سے درخواست دائر کی تھی کہ انہیں اپنی بیوی کے .
ہاتھوں مسلسل مار پیٹ اور زیادتی سے بچایا جائے۔

اجیت یادو نے اپنی بیوی کے "ظلم و زیادتی” کے واقعات کے ویڈیوز بھی بطور ثبوت عدالت میں پیش کیں جس کے بعد عدالت نے پولیس کو ان واقعات کی تفتیش کرنے اور مظلوم شوہر کو سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں: بیوی نے بیٹے کے سامنے شوہر کی پٹائی کردی

متاثرہ شوہر نے جو ویڈیو عدالت میں پیش کی ان میں سے ایک گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک عورت انہیں کرکٹ کے بلے، لوہے کے توے اور دیگر "گھریلو اشیاء” سے پیٹ رہی ہے، اس دوران ان کا ایک بیٹا بڑی بے چارگی سے یہ سارا معاملہ دیکھ رہا ہے۔

اجیت یادو نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ ان کی بیوی نے جو زیادتیاں کی ہیں اس کے لیے اسے سزاملنی چاہئے، جب اس نے مجھے بلے سے مارا تو مجھے سرکاری ہسپتال میں علاج کرانا پڑا لیکن جب اس کی زیادتیاں نہیں رکیں تب مجبوراً مجھے عدالت سے رجوع کرنا پڑا، میں نے جو ثبوت پیش کیے ہیں ان سے ثابت ہوگیا ہے کہ میری بیوی مجھ پر زیادتی کرتی ہے۔

ادھر پولیس نے بھی تصدیق کی ہے کہ انہیں ایک مقامی عدالت کی جانب سے اجیت یادو پر ان کی بیوی کی زیادتی کے الزامات کی تفتیش کرنے کا حکم ملا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں بیوی کے ہاتھوں شوہر کے خلاف زیادتیوں کے واقعات کوئی نئی بات نہیں ہے، جہیز کے نام پر شوہروں کے خلاف مقدمات اور ذہنی اذیت پہنچانے کی خبریں سننے کو ملتی رہتی ہیں۔

ایک مطالعے کے مطابق بھارت میں ہزار مردوں میں سے 51.5 فیصد کو اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار بیوی کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونا پڑتا ہے، اس کے باوجود بھارتی قانون میں شوہر کے خلاف گھریلو تشدد کو جرم تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -