استنبول: ترکی نے بالاخر ٹویٹر، فیس بک اور یو ٹیوب پر عائد پابندی اٹھالی، پابندی ترکش پراسیکیوٹر کے قتل کی تصاویر جاری کرنے کے بعد عائد کی گئی تھی۔
ترکی کے مقامی اخبار کے مطابق سروس مہیاکرنے والوں کو یہ حکم موصول ہوا کہ انٹرنیٹ کی یہ تین بڑی ویب سائٹس بند کردی جائیں جس کے بعد ترکی کے صارفین ان ویب سائٹس تک رسائی سے محروم ہوگئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ٹویٹر، فیس بک اوریوٹیوب کو متنازعہ مواد ہٹانے کے لئے چار گھنٹوں کی مہلت دی گئی تھی۔
ترکی کی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے سربراہ طیفور نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فیس بک نے سب سے پہلے ترکی کا مطالبہ پورا کیا اور یہ ویب سائٹ بحال کردی گئی۔
انٹرنیت سروس مہیا کرنے والے اداروں کی یونین کے سیکریٹری جنرل بلنٹ کنٹلیس کا کہنا ہے کہ ٹویٹر نے بھی حکومت کا مطالبہ پورا کردیا جس کے بعد اس پر سے بھی پابندی ختم کردی گئی حالانکہ ٹویٹر نے ابی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے بلکہ ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی ترکی کی عدالتوں سے رجوع کرنے بابت سوچ بچار کررہی ہے۔
بلنٹ کنٹلیس کے مطابق یوٹیوب سے تاحال اس معاملے پر گفت و شنید جاری ہے۔