پاکستانی مایہ ناز کوہ پیما ثمینہ بیگ ان گرمیوں میں اپنے بھائی اورنامورکوہ پیما مرزا علی کے ہمراہ دنیاکی دوسری سب سے بلند چوٹی کےٹو سرکرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
ثمینہ بیگ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماونٹ ایورسٹ کو سرکرنے والی پہلی مسلم خاتون ہیں اور تیسری پاکستانی ہیں، انہوں نے 21 سال کی عمر میں کوہِ ہمالیہ کو سرکیا تھا اوراب 24 سال کی عمر میں وہ دنیا کی دوسری بلند لیکن دشوارترین چوٹی کے ٹو کو سرکرنے کا عزم کئے بیٹھی ہیں۔
سمینہ بیگ کے ساتھ ماونٹ ایورسٹ کو سرکرنے والے ان کے بھائی مرزا علی نے اس عزم کا اظہار ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ کے ذریعے بھی کیا ۔
A beautiful shot from junction point of three great mountain ranges ,the #karakorum #Himalayas &#hindukush pic.twitter.com/cEgKjS8twd
— Mirza Ali (@Mirza_climb) June 30, 2015
Finally we left for #askoli !RT #StandhighStandfirm #Pakistan #mirzabaig #SaminaBaig #K2015 pic.twitter.com/UsDcGrUnhn
— Mirza Ali (@Mirza_climb) July 1, 2015
Jeep ride was bumpy & switched car due to broken bridge ,Now in Askoli! Moon rise &The moonlight is unbelievable !! pic.twitter.com/YcPio7vEKg
— Mirza Ali (@Mirza_climb) July 1, 2015
Trekked from jhula to Paiju,#extremly hot though not like yesterday ,go heat struck yesterday! Had 1st view of #k2 pic.twitter.com/m4dNYaWOV7
— Mirza Ali (@Mirza_climb) July 3, 2015
Decided to sleep under the stars and talk to stars&snow caped mountains ! Refresh my mind and thoughts!#nature #pure pic.twitter.com/SKpWb0IXRC
— Mirza Ali (@Mirza_climb) July 3, 2015
We hiked today from Ardukus to Goro II ,very moderate trek ,super beautiful day &weather !#standhigh #standfirm #G4 pic.twitter.com/drIraIfppk
— Mirza Ali (@Mirza_climb) July 5, 2015
Complte waste of resources @ 3 placs instlled thez toilets r contamnatd &dirty! Must q thoz rspnsble #cleanbaltoro pic.twitter.com/kWjHrF0JJn
— Mirza Ali (@Mirza_climb) July 5, 2015
The 1st sight of the mighty #K2 &#broad peak from #concordia !traveled around the world bt this place is matchless ! pic.twitter.com/KV1vZW6BgX
— Mirza Ali (@Mirza_climb) July 6, 2015
سن 2009 میں انہوں نے ہندو کش اور قراقرم کی چوٹیوں کے لئے ایک کوہ پیما گائیڈ کی حیثیت سے ملازمت کا آغاز کیا۔
ثمینہ بیگ ایک پیشہ ورکوہ پیما ہے اورکوہِ ہندوکش اورکوہِ قراقرم میں ماوئنٹین گائیڈ اور مہم کے سربراہ کے فرائض انجام دے رہیں ہیں۔
کے ٹو اگرچہ ماونٹ ایورسٹ سے بلند نہیں ہے لیکن زیادہ دشوار گزار ہونے کی وجہ سے ہر کوہ پیما کی طرح ثمینہ کی بھی ترجیح ہے۔
کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے۔ یہ سلسلہ کوہ قراقرم، پاکستان میں واقع ہے، اس کی بلندی 8611 میٹر/28251 فٹ ہے۔ اسے پہلی بار 31 جولائی 1954ء کو دو اطالوی کوہ پیماؤں لیساڈلی اور کمپانونی نے سر کیا، اسے ماؤنٹ گڈون آسٹن اور شاہگوری بھی کہتے ہیں۔
کے ٹو پر چڑھنے کی پہلی مہم 1902 میں ہوئی جو کہ ناکامی پر ختم ہوئی۔ اسکے بعد 1909، 1934، 1938، 1939 اور 1953 والی کوششیں بھی ناکام ہوئیں۔ 31 جولائی 1954 کی اطالوی مہم بالاخر کامیاب ہوئی۔
کے ٹو کو ماؤنٹ ایورسٹ کے مقابلے میں زیادہ مشکل اور خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ کے ٹو پر 246 افراد چڑھ چکے ہیں جبکہ ماؤنٹ ایورسٹ پر 2238۔