تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

جرمنی نے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت بند کردی

برلن: جرمنی نے مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے عدم استحکام کے باعث سعودی عرب کو مزید اسلحہ فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

جرمنی کے مقامی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب سے موصول ہونے والے اسلحے کے آرڈرز یا تو مسترد کردیے گئے ہیں یا پھر انہیں مزید غوقر کرنے کے لئے فی الحال ملتوی کیا گیا ہے۔

اخبار نے مزید کہا ہے کہ یہ فیصلہ حکومتی ادارے نیشنل سیکیورٹی کونسل نے لیا ہے جس میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل، وائس چانسلر سگمار گیبرئیل اور سات دیگر وزراء شامل ہیں، کونسل کےاجلاس میں کہا گیا کہ جرمن حکومت کے ذرائع کے مطابق ’’ خطے کی صورتحال عدم استحکام کا شکار ہے لہذا وہاں مزید اسلحہ بھیجنا مناسب نہیں ہے۔‘‘

سعودی عرب عالم اسلام میں ایک اہم حیثیت کا حامل ہے اوراسی سبب عالمی برادری بھی سعودی عرب کو خصوصی اہمیت دیتی ہے جس کا اظہارسابق فرمانروا شاہ عبداللہ کے انتقال پرہوا جس میں انکی آخری رسومات اورتعزیت کے لئے پاکستانی اوربرطانوی وزیراعظم، فرانسیسی صدر اور ترکی کے صدرسمیت اہم ممالک کے رہنماوٗں نے شرکت کی۔

جرمنی کی نمائندگی سابق صدر کرسچین وولف نے کی۔

سعودی عرب جرمن ساختہ اسلحے کا سب سے اہم خریدار ہے جس نے سال 2013 میں جرمنی سے 400 ملین ڈالر کے اسلحے کی خریداری کی تھی۔

جرمنی کے اخبار کی جانب سے منعقد کیے گئے سروے میں 78 فیصد جرمن شہریوں کا خیال ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے باعث سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت بند کردینی چاہئے۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں