تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

جوڈیشل کمیشن نے سیاسی جماعتوں کیلئے تحریری سوالنامہ جاری

اسلام آباد: دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئےقائم جوڈیشل کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو تحریری سوالنامہ جاری کردیا۔ کمیشن کی سماعت انتیس اپریل تک ملتوی کردی گئی ۔

جوڈیشل کمیشن نے پانچ سیاسی جماعتوں کی جانب سے جمع کرائے گئے شواہد اور ثبوتوں کا جائزہ لیا گیا، تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی کمیشن میں پیش ہوئے، مسلم لیگ ن کے شاہد حامد نے کمیشن میں اپنا جواب جمع کرایا۔

سماعت کے دوران کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو تحریری سوالنامہ جاری کر دیا ہے۔

پہلے سوال میں کہا گیا کہ کیا آپ کا الزام ہے کہ عام انتخابات دوہزار تیرہ شفاف اور منظم نہیں تھے؟ انتخابات دیانتدارانہ اور منصفانہ نہیں ہوئے؟ اگر جواب ہاں میں ہے تو وضاحت دیں اور شواہد اور گواہ پیش کریں۔ سوال نمبر دو میں کہا گیا کہ کیا عام انتخابات میں دھاندلی منظم منصوبہ بندی کے تحت ہوئی تھی؟

جواب ہاں میں ہے تو وضاحت کریں منصوبہ بندی کس نے کی، مواد اور گواہان کی وضاحت کریں جبکہ سوال نمبر تین میں کہا گیا کہ کیا دھاندلی قومی یا صوبائی اسمبلی کیلئے کی گئی تھی؟ اگر قومی اسمبلی کیلئے کی گئی تو کیا یہ چاروں صوبوں کیلئے تھی؟

کمیشن کے مطابق جمع دستاویزات کاکمیشن کےقیام کےاصولوں سےموازنہ ہوگا جبکہ بدھ کے دن طریقہ کارکوحتمی شکل دی جائیگی۔ کمیشن کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنماانوشہ رحمان کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی مبینہ منظم دھاندلی پر ثبوت جمع نہیں کراسکی۔ 

انکاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے آٹھ سو پچاس حلقوں میں سے صرف اٹھاون حلقوں پر اعتراضات کیے۔

Comments

- Advertisement -