عسکریت پسند گروپ دولتِ اسلامیہ (داعش) نے دو نوجوانوں کو پھانسی دیدی، جو رمضان کے دوران کھاتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق داعش نے شام کے شہر میادین کے صوبے دیر الزور میں دو نوجوانوں کو ہسبہ ہیڈکوارٹر کے قریب پھانسی دیدی، دونوں لڑکوں کی عمر 18 سال سے کم تھی۔
داعش نے رمضان المبارک کے دوران کھانے کے لئے دو لڑکوں کو مرکزی چوک پر پھانسی دی، عینی شاہدین کے مطابق دونوں لڑکوں کی لاشیں شام تک چوک پر لٹکتی رہی ، کسی کو بھی لاشوں کے پاس جانے کی اجازت نہیں تھی۔
دنیا بھر میں رمضان المبارک کا مہینہ جمعرات سے شروع ہوا، اس ماہ میں طلوع فجر سے غروب آفتاب تک مسلمان کھانے پینے، تمباکو نوشی اور جنسی تعلقات سے پرہیز کرتے ہیں۔
شام کے شہر میادین جس کی آبادی آٹھ سے پانچ ملین ہے، گزشتہ سال داعش نے اس پر قبضہ کرلیا تھا۔
شام اور عراق کے مختلف علاقے داعش کے قبضے میں ہے، جہاں انھوں نے ایک خود ساختہ "خلافت کا نظام قائم کیا ہوا ہے، جہادی سر قلم، ، کوڑے اور سمیت ظالمانہ سزاؤں کو مسلط کرنے سے بھی نہیں ہچکچاتے۔
.