تازہ ترین

سرکاری ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

داعش کے شامی افواج پرحملے، انسانی حقوق کی خلاف ورزی

بیروت: داعش کے مسلح دہشت گردوں نے شام کے صوبے ہومز میں ایک فوجی ہوائی اڈے پردھاوا بول دیا۔

شام کے مشرقی اورشمال مشرقی علاقوں میں قوت پکڑتی دولت اسلامیہ کے تازہ حملے صدربشارالاسد کی حکومت کے لئے شامی صوبوں ہوم اورہامہ میں مشکلات پیدا کررہے ہیں۔

شامی افواج علاقے میں موجود کئی چھوٹے باغی گروہوں کو شکست دے چکی ہیں اورانہوں نے ہومزاورہامہ سے دمشق تک کے راستے واگزارکرالئے ہیں۔

شام میں انسانی حقوق کے مبصر کے مطابق داعش نے تاڈمور میں واقع ایئرپورٹ پرحملہ کیا جس میں انسانی حقوق کے ضابطوں کو پسِ پشت ڈال دیا گیا۔ تاحال یہ خبرسرکاری میڈیا پرنشرنہیں کی گئی ہے۔

انسانی حقوق کے مبصر ادارے کے سربراہ رامی عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ 74 سپاہی ہامہ میں مارے جاچکے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ یہ حملہ شمال مشرق میں کردوں کے ہاتھوں داعش کی شکست کا بدلہ لینے کے لئے کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ پر حملہ ہامہ کے گاؤں شیخ ہلال میں تین دن تک جاری جنگ کے بعد کیا گیا اورداعش کی کوشش ہے کہ ہامہ سے الیپو کی رابطہ سڑک کو کاٹ دیا جائے۔

ایک شامی افسرکے مطابق داعش نے تازہ حملے میں 70 سے زائد شہریوں کو قتل کیا گیا ہے اوران کی نعشوں کی بے حرمتی بھی کی گئی ہے۔

شام می 2011 سے جاری خانہ جنگی میں اب تک 2 لاکھ سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ امریکہ اوراس کے اتحادیوں کی جانب سے شام اورعراق میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

اتحادیوں کے حمایت یافتہ کرد فوجوں نے بھی داعش کو اس سال بے پناہ نقصان پہنچایا ہے۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں