تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

دہشتگردوں کے لیے دہشت، چوہدری اسلم کی زندگی پر ایک نظر

دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کراچی پولیس کی فرنٹ لائن شخصیت ایس پی چوہدری اسلم آج ریموٹ کنٹرول دھماکے میں شہید ہوگئے، تحریک طالبان پاکستان نے ان پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

دہشتگردوں کیلئےدہشت کی علامت ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اپنے گھر سے نکلے اور کراچی کے مرکز، گنجان ترین علاقے گلشن اقبال کے بالمقابل عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وےکی انٹری پوائنٹ پر پونے پانچ بجے شام کے قریب پہنچے تو زور دار دھماکاہوا۔

دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی، دھماکے نے ان کی گاڑی کو تباہ کردیا ، اس حملے میں چوہدری اسلم کے ڈرائیور اور گن بھی شہادت پائی، حملے میں بارہ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کرلی، ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا ہے ان کے پاس موجود بم پروف گاڑی کچھ روز قبل بننے کے لیئے دی گئی تھی اس لئے اس وقت ان کے پاس بم پروف گاڑی نہیں تھی ۔

اپنی شہادت سے چودہ پندرہ گھنٹے پہلے ، چوہدری اسلم اور ان کی ٹیم نے ایک کارروائی میں طالبان کے تین دہشتگرد ہلاک کیئے تھے۔ چوہدری اسلم پر اس سے پہلے بھی حملے ہوچکے ہیں۔ ایک خطرناک حملہ ان کے گھر پر بھی ہوا تھا، لیکن ایکسپریس وے دھماکا جان لیوا ثابت ہوا۔

بم دھماکےمیں شہید ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے پسماندگان میں بیوہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی سوگوار چھوڑی ہے، بیوہ کا کہناہے کہ چوہدری اسلم بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے جارہے تھے کہ ہیڈ آفس سے فون آگیا۔

انیس سو تریسٹھ میں ایبٹ آباد کے محلے ارغشال میں پیدا ہونے والے ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے ابتدائی تعلیم آبائی علاقے میں حاصل کی، انیس سو چوراسی میں بطور اسسٹنٹ سب انسپکٹر پو لیس میں بھر تی ہو ئے اسلم خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی و فوجی شہر ایبٹ آباد سے تھا لیکن دو ستوں نے ان کے لباس اور چال ڈھال کیو جہ سے انہیں چو ہدر ی کہنا شروع کیا اور پھر یہ نام ان کے ساتھ ایسا جڑا کہ وہ چو ہدری اسلم کے نام سے ہی پہچا نے جا نے لگے ۔

جرائم پیشہ افراد و دہشت گردوں کیخلاف سینہ سپر چو ہدری اسلم نو ے کی دہا ئی میں متعدد تھا نو ں کے ایس ایچ او بھی رہے، دو ہزار دس میں سی آئی ڈی کی تفتیشی کمیٹی کی سربراہی کا منصب انہو ں نے سنبھا لا۔ اس دوران ان کے گھر پر خود کش حملہ بھی کیا گیا لیکن وہ محفو ظ رہے، ان کے گھر پر حملے کی ذمہ داری المختار گروپ نے قبول کی تھی۔،

میڈیا رپورٹس کے مطابق چوہدری اسلم کے گیارہ سے سولہ سال کے تین بیٹے اور اٹھارہ سال کی ایک بیٹی ہے۔

بیوہ نور کا کہناہے کہ چوہدری اسلم بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے کیلئے جانا چاہتے تھے لیکن ہیڈآفس سے فون آگیا ۔اور وہ بچوں کو چھوڑ کر آفس چلے گئے، اگر بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے جاتے تو روٹ مختلف ہوتا اور ان کی جان بچ جاتی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چوہدری اسلم کی نماز جنازہ کل ادا کی جائے گی اور تدفین والدہ کے پہلو میں کی جائے گی۔

جناح اسپتال کے شعبے حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ چوہدری اسلم کو حملے میں سر، چہرے،سینے، پیٹ اور ٹانگوں پر زخم آئے اس کے علاوہ ان کے جسم سے کچھ پلاسٹک اور دھاتی ذرات میں بھی ملے ہیں۔

حکومت سندھ کا چوہدری اسلم کے اہل خانہ کے لئے دوکروڑ روپے کا اعلان کیا ہے، واقعے میں شہید ہونے والے دیگر اہلکاروں کےلواحقین کو بیس بیس لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

اس کے علاوہ سندھ حکومت نے شہیدپولیس اہلکاروں کے اہل خانہ کوپلاٹ اوربچوں کو نوکری بھی دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس واقعے میں مزید دو جاں بحق اور پانچ افراد کو آغا خان اسپتال لایا گیا۔ ترجمان آغا خان اسپتال کے مطابق ہلاک ہونیوالوں کی شناخت فرحان جونیجو اور کامران کے ناموں سے ہوئی ہے۔ زخمیوں میں فیاض ،بلال ،فرحان ،فراز ،احمد ،محمد عرفان ،محمد رحمت شامل ہیں ۔

کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے قریب لیاری ایکسپریس وے پر دہشت گرد کارروائی میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی گئی ہے، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر کراچی دھماکے اور چوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق چوہدری اسلم پر اس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکے ہیں اور دہشت گرد چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہو سکے ہیں۔ چوہدری اسلم دہشت گردوں کے خلاف مسلسل کارروائیوں کی وجہ سے خبروں میں رہتے تھے۔
   


   

Comments

- Advertisement -