تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

سائیکو تھراپی سے ڈپریشن کا علاج ممکن ہے

پاکستان میں ڈپریشن کے مرض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے سائیکو تھراپی سے اس مرض کا علاج ممکن ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق معاشرے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال، معا شی تنگیوں اور رویوں کی تبدیلی ڈپریشن کی اہم وجوہات ہیں، یہ قابلِ علاج مرض ہے اور انفرادی اور اجتماعی کوششوں کے ساتھ سائیکو تھراپی اوراودیات سے اس کا علاج ممکن ہے۔

ماہرین کے مطابق انفرادی اور اجتماعی طور پر سوچ اور رویے میں مثبت تبدیلی اور آپس کے تعلقات میں ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھا جائے تو ڈپریشن کا خدشہ کم کیا جا سکتا ہے۔

بعض لوگوں میں ڈپریشن کی کوئی خاص وجہ ہو بھی سکتی ہے اور نہیں بھی۔ بہت سے لوگوں کو جو اداس رہتے ہیں اور ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں، اپنی اداسی کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔اس کے باوجود ان کا ڈپریشن بعض دفعہ اتنا شدید ہو جاتا ہے کہ انھیں مدد اور علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈپریشن میں اکثر لوگوں کو اپنے احساسات کسی با اعتماد شخص کے ساتھ شیئر کرنے سے طبیعت بہتر محسوس ہوتی ہے۔بعض دفعہ اپنے احساسات رشتہ داروں یا دوستوں کے ساتھ بانٹنا مشکل ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں ماہر نفسیات  سے بات کرنا زیادہ آسان لگتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں ہر سال لگ بھگ 10 لاکھ افراد خودکشی کرتے ہیں، جن کی ایک بہت بڑی تعداد ڈیپریشن کا شکار ہوتی ہے۔ عالمی ادارے کے مطابق ہر پانچ میں سے ایک حاملہ خاتون بھی زچگی سے قبل ڈیپریشن کا سامنا کرتی ہے۔ عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیپریشن کا مرض دنیا کے تمام خطوں میں موجود ہے اور ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک اس سے یکساں متاثر ہیں۔

Comments

- Advertisement -