تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

سعودی عرب نے یمن میں فضائی آپریشن ختم کردیا

ریاض:سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں نے چار ہفتوں سے یمن میں جاری فضائی ختم حملے ختم کرنے کا اعلان کردیا، اتحادیوں کے مطابق سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے لئے یمن کے بحران سے پیدا ہونے والاخطر ہ اب ٹل چکا ہے۔

سعودی افواج کے ترجمان برگیڈیئر جنرل احمد الاسیری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اعلان کیا ک’’یمنی صدرہادی اور حکومت کی درخواست پر باغیوں کے خلاف شروع کیا جانے والا’فیصلہ کن طوفان‘نامی فضائی آپریشن ختم کیا جاچکا ہے‘‘۔

’’آپریشن کے دوران سعودی عرب کے 10 فوجی بھی جاں بحق ہوئے جبکہ 14 زخمی ہوئے اور یمن میں 405 شہری جاں بحق ہوئے جن میں سے 88 کا تعلق دارالحکومت صنعاء سے ہے جبکہ باغیوں کا جانی نقصان تاحال نامعلوم ہے۔‘‘

دریں اثناء انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودیہ اور اسکے اتحادی یمن کےساحل کا محاصرہ جاری رکھیں گے اور حوثی شعیہ قبائل کی نقل و حمل کو نشانہ بنایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوسرے مرحلے میں یمن میں سیاسی عمل کو دوبارہ سے شروع کرنا، امدادی کاروائی اور القائدہ کے دہشت گردوں کا سدِ باب ہے۔

دوسری جانب سعودی وزیرِدفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ فضائی حملوں کے ذریعے انہوں نے کامیابی کے ساتھ سعودی عرب اور اتحادی ممالک کے لئے پیدا ہونے والے خطرے کا تدارک کرلیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حوثی قبائل اور سابق صدر علی عبدالصالح کے حامیوں کی جانب سےجمع کردہ بھاری مقدار میں گولہ بارود اور بیلسٹک میزائلز آپریشن میں تباہ کیے گئے۔

واضح رہے کہ فیصلہ کن طوفان نامی یہ آپریشن 26 مارچ کو شروع کیا گیا تھا جو کہ گزشتہ رات تک جاری رہا۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں