تازہ ترین

سندھ دھرتی ماں ہےاورکوئی ماں کوتقسیم نہیں کرتا، الطاف حسین

متحدہ کے قائد الطاف حسین نے ایک بار پھر سندھ میں علیحدہ صوبے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پی پی پی ہمارے حقوق نہیں دینا چاہتی تو پھر سندھ میں دو صوبے بنائیں جائیں، سندھ ون میں سندھی بولنے والوں کیلئے ہو اور سندھ ٹو ہمارے لیے ہو جس میں ہم دیگر تمام قومیتوں بلوچی، پٹھان، سرائیکی، پنجابی اور کشمیریوں کے ساتھ رہ لیں گے۔

کرچی میں الہ دین گراؤنڈ میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سندھ ، سندھ کے مہاجروں کو اپنا سمجھتی ہے توکوٹا سسٹم ختم کردے، ملک کے کسی صوبے میں کوٹا سسٹم نہیں تو پھر سندھ میں کیوں؟ سرکاری ملازمت میں شہری علاقوٕں کا 40 اور دیہی علاقوں کا 60 فیصد کوٹا ہے۔

الطاف حسین  نے کہا کہ ایم کیوایم تمام زبانیں بولنے والوں کی نمائندہ جماعت ہے اور ایم کیوایم سندھ میں تمام لوگوں کے حقوق کی بات کرتی ہے، سندھ کوایک نگاہ سے نہیں دیکھتے تو پیپلزپارٹی کے سندھیوں کو سندھ ون اورجن کوپیپلزپارٹی والے سندھی نہیں مانتے ان کو سندھ ٹودےدیجئے۔

عدالت نے حلقہ بندی کرنے والے افسر کے اختیار کو غیر آئینی قرار دے دیا، عدالت نے کہا حلقہ بندی ڈپٹی کمشنرز کے بجائے آزاد کمیشن سے کرائی جائیں، عدالت نے حلقہ بندی کرنےوالے شخص کے اختیارکوغیرآئینی قراردے دیاہے۔

متحدہ قائد نے کہا کہ پیراگراف 49 پر عدالت نے اس بات کا سختی سے نوٹس لیا ہے کہ غیرقانونی طورپرکئی حلقوں کو شہری حلقوں میں شامل کردیا گیا ہے۔

 

Comments

- Advertisement -