تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

سپریم کورٹ: شاہراہ دستورکی ایک رو خالی کرنے کا حکم برقرار

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے شاہراہ دستورکی ایک رو خالی کرنےکا حکم برقراررکھتے ہوئے کل رپورٹ طلب کرلی، چیف جسٹس نے کہا کہ  انتظامیہ عدالتی حکم پر عمل کرنےکی پابند ہے۔

سپریم کورٹ میں ماورائے آئین اقدام اور دھرنوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ نےکی۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نےشاہراہ دستور کی صورتحال کے حوالے سے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔

اعلیٰ عدالت نے گزشتہ روز شاہراہ دستور کی ایک لین خالی کرنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین اور رجسٹرار سے رپورٹ طلب کی تھی۔رجسٹرارکی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان عوامی تحریک کے وکیل کی یقین دہانی کے باوجود شاہراہ دستور کی ایک سائڈ خالی نہیں کی گئی۔

پی اے ٹی کے وکیل علی ظفر نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ شاہراہ دستور کی کم از کم ایک سائڈ خالی کردی جائے گی لیکن اس وقت بھی مظاہرین ، گاڑیاں اور ٹینٹ موجود ہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ رجسٹرارکی رپورٹ کے مطابق شاہراہ دستور خالی نہیں ہوئی، اگرعدالت کوئی حکم دیتی ہے اورآئین کی پاسداری ہورہی ہے تو انتظامیہ حکم پر عمل کی پابند ہے، جسٹس جواد نے کہا سیاسی طور پرکیا ہو رہاہے یہ ہمارا مسئلہ نہیں، بتایا جائے راستہ کس قانون کے تحت بند کیا گیا؟ دنیا میں احتجاج ہوتے ہیں لیکن راستے نہیں روکے جاتے۔

پاکستان عوامی تحریک کے وکیل علی طفرنے کہا کہ عدلیہ وکلا تحریک کےنتیجے میں ہی بحال ہوئی تھی، جس پر جسٹس جواد نے کہا کہ تو پھر طے کرلیں آئندہ مسائل ایسے ہی حل ہوں گے، چیف جسٹس نے پی اے ٹی کے وکیل کو یہ کہتے ہوئے سماعت یکم سمبر تک ملتوی کردی کہ معاملہ آپ پر چھوڑا، پھر کوشش کریں اورشاہراہ دستورکی ایک لین خالی کرادیں۔

Comments

- Advertisement -