تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

سیاسی جماعتوں کا خصوصی عدالتوں کے قیام پراتفاقِ رائے

اسلام آباد: دہشت گردی کے سدِ باب کے لئے وفاقی دارالحکومت میں جاری پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کے طویل اجلاس میں سول اورملٹری رہنماؤں نے قومی ایکشن پلان پراتفاقِ رائے کرلیا ہے۔

اجلاس کی صدارت وزیرِاعظم نواز شریف کررہے تھے اوراس میں دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کی خاطرخصوصی عدالتوں کی تشکیل کے لئے آئینِ پاکستان اورآرمی ایکٹ میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد طالبان کی جانب سے کئے گئےسانحہ پشاور جیسے واقعات کے مجرموں کو جلد از جلد قرار واقعی سزا دینا ہے۔ 16 دسمبر 2014کوآرمی پبلک اسکول پرہونے والے حملے میں 135 بچوں سمیت 148 افراد شہید ہوئے تھے۔

خصوصی عدالتوں کے قیام کے لئے ترمیمی بل کل بروزہفتہ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جبکہ بل کے منظوری کے لئے رائے شماری بروز پیر ہوگی۔


 دہشت گردی کے خلاف قومی ایجنڈے کے 20 نکات


خصوصی عدالتوں کے جج آرمی کے افسران ہوں گے۔

ایک بار پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد یہ بل بروز منگل منظوری کے لئے ایوانِ بالا میں بھیجا جائے گا۔

Joint declaration

اے آروائی نیوز سے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالتوں کے قیام کے لئے آئین کے آرٹیکل 175 میں ترمیم کی جائے گی۔

اجلاس میں وفاقی وزراء سمیت مسلم لیگ ن کے سینیٹ میں لیڈرآف دی ہاؤس راجہ ظفر الحق شریک تھےاوران کے ساتھ اٹارنی جنرل بیرسٹر ظفراللہ بھی تھے، جبکہ عسکری اداروں کی نمائندگی آرمی چیف راحیل شریف نے کی اور اس موقع پر ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

دیگر جماعتوںسے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، قومی اسمبلی کے قائد حزبِِ اختلاف خورشید شاہ، سینٹ میں قائد حزبِ اختلاف اعتزاز احسن، گورنر کے پی سردار مہتاب عباسی، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، مسلم لیگ فنکشنل کے رہنماء مظفر حسین شاہ، پی کے میپ کے محمود خان اچکزئی، جماعت اسلامی سے سراج الحق، اے این پی کے افراسیاب خٹک اوغلام احمد بلور، چوہدری شجاعت پاکستان مسلم لیگ ق سے، ایم کیو ایم کے فاروق ستار، آفتاب شیرپاؤ قومی وطن پارٹی سے، عباس خان آفریدی فاٹا سے اور بلوچستان نیشنل پارٹی سےسینیٹر کلثوم پروین نے آج کے فیصلہ کن اجلاس میں شرکت کی۔

پارلیمانی رہنماؤں میں اتحاد

تاریخ میں پہلی بار کسی موقع پر تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں نے خصوصی عدالتوں کے قیام پراتفاقِ رائے کا اظہار کیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار، پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنماؤں نے خصوصی عدالتوں کے قیام پرانکی حمایت کا اظہار کیا۔ ان سب کا خیال تھا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے مضبوط فیصلے کرنے کا یہ بالکل درست وقت ہے۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں