تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

سیلاب کا رخ جنوبی پنجاب کی طرف، چنیوٹ اور جھنگ میں تباہی کا خدشہ

پنجاب : آزاد کشمیر اور پنجاب میں بارش اور سیلاب نے شدید تباہی مچا رکھی ہے اور اب یہ سیلابی ریلے جنوبی پنجاب کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

حافظ آباد روڈ کے ساتھ دریائے چناب کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا ہے، ہیڈ قادر آباد پراس وقت پانی کا بہاؤ آٹھ لاکھ ساٹھ ہزار کیوسک ہے، بالائی پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد چناب اورجہلم میں بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حافظ آباد روڈ کے ساتھ دریائے چناب کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا، جس کے باعث سیلابی پانی نواحی گاؤں ٹای گورایا میں داخل ہوگیا جبکہ  پنڈی بھٹیاں حافظ آباد روڈ ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔

آٹھ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا حافظ آباد میں ہیڈ قادر آباد کے مقام سے گزر رہا ہے، جو چنیوٹ سے ہوتا ہوا تریموں بیراج پہنچے گا، دریائے جہلم کا سیلابی ریلا منڈی بہاؤالدین ،سرگودھا،خوشاب سے ہوتا ہواجھنگ کے متعدد دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے لیکن جہلم کا بڑا ریلہ تریموں بیراج پہنچے گا۔

آٹھ سے نو لاکھ کیوسک کے سیلابی ریلوں کے باعث جھنگ اور اس کی نواحی آبادیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، تریموں بیراج سے پانی کے بہاؤ کی گنجائش چھ لاکھ چالیس ہزار کیوسک ہے، بیراج بچانے کیلئے اٹھارہ ہزاری کے مقام پر حفاظتی پشتے میں تین مقامات پر شگاف ڈالا جا سکتا ہے۔

تریموں بیراج سے نکلنے کے بعد یہ سیلابی ریلا شورکوٹ ،گڑھ مہاراجہ ،احمدپور سیال، ملتان، مظفرگڑھ اور ڈی جی خان سے ہوتا ہوا پنجند پہنچے گا، سیلاب کے پیش نظر دریا کے قریب واقع آبادیوں میں فلڈ وارننگ جاری کردی گئی ہے۔ سیلابی ریلا چنیوٹ سے گزرا تو تئیس دیہات صفحہ ہستی سے مٹا گیا ۔

مو ضع حسین، موضع ابہلو سمیت تحصیل بھوانہ کے گاؤں ڈوب گئے، جس کے باعث اہل علاقہ پھنس گئے، دریائے راوی میں شاہدرہ اور ہیڈ بلوکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، سیالکوٹ کے نالوں میں آنے والے سیلابی ریلے تباہی مچاتے ہوئے آگے بڑھ گئے لیکن تباہی و بربادی کے آثارچھوڑ گئے۔

سیلاب کے باعث سیالکوٹ کے بیشتر علاقوں میں نظام زندگی تاحال مفلوج ہے، سیلاب کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور شاہراہ سری نگر کا بڑا حصہ سیلاب میں بہہ گیا۔

Comments

- Advertisement -