تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

شام مسئلے پر آئندہ ہفتے جنیوا میں بحث کا آغاز

شام مسئلے پر آئندہ ہفتے جنیوا میں بحث کا آغاز ہونے والا ہے، تین سالوں کے دوران تقریباً ایک لاکھ سے زائد افراد پرتشدد واقعات میں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

جہاں عراق اور افغانستان کے بعد شام میں امریکی دلچسپی نے تنازعے کو طول دینے میں اہم کردار ادا کیا تو وہیں صدر بشارالاسد بھی اپنے والد کے نقش قدم پر اپنے پرانے اتحادیوں کے ساتھ اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔

سابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ کا کہنا ہے کہ صدر بشارالاسد کی فورسز اور باغی جنگجو ایک تباہ کن تعطل میں پھنس گئے ہیں، اندرونی اور بیرونی سطح پر کوئی بھی اتنا طاقتور نہیں کہ فتح حاصل کرلے اور اس کے ساتھ اس تنازعے میں نہ ہی دونوں اطراف سے کوئی اتنا کمزور ہوا کہ اسے شکست دی جاسکے۔

بیروت میں بینٹی شیلر اپنی کتاب میں لکھتی ہیں کہ صدر بشارالاسد ایسا شخص ہے جو ’کھیل لکھ‘ رہا ہے، بینٹی کے مطابق بین الاقوامی طاقتوں نے صدر بشارالاسد کی مزاحمت کے بارے میں غلط اندازہ لگایا ہے، فورسز اور باغیوں کی لڑائی میں اب تک لاکھوں افراد زندگیوں سے محروم ہوچکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔

جنیوا میں شام مسئلے پر ہونے والے مذاکرات میں دونوں فریقوں کی شرکت سے مسئلے کے حل میں کتنی مدد ملے گی یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا، ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں فریق اپنے ملک کو تیسری طاقت سے بچانے کیلئے اپنے ہی لوگوں کو آگ و خون

کے بھیانک کھیل سے باہر نکالیں۔

 

 


   

Comments

- Advertisement -