سرگودھا: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو درجنوں کارکنوں کے ہمراہ ایک اور مقدمے میں اشتہاری قرار دے دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق9 اگست کو جب عوامی تحریک کے کارکنان ہوم ِ شہدا میں شرکت کے لئے لاہور آرہے تھے تو بھیرہ کے مقام پر عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا تھا۔
واقعے کا مقدمہ بھیرہ میں درج کیا گیا تھا اور انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سماعت کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری کو ان کے درجنوں ساتھیوں سمیت اشتہاری قراردیا۔
دوسری جانب عوامی تحریک کے سربراہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ’ وہ انتظار کررہے ہیں کہ شریف برادران کو کب اشتہاری قراردیا جائے گا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مقدمات سے ڈرنے والے نہیں ہیں انقلاب آکر رہے گا جو ڈر رہے ہیں وہی اس قسم کے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم پر ڈیل کے الزامات لگانے والے جواب دیں کہ کیا ڈیل کے نتیجے میں اشتہاری قراردیا جاتا ہے؟۔