تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

عماد یوسف عدالت میں اپنا مؤقف پیش کریں، دفعات عدالت ختم کرسکتی ہے، رانا ثنااللہ

لندن : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عماد یوسف پر مقدمے کے سوال کے جواب میں کہا کہ شہباز گل نے جو بیان دیا تھا اس کا کوئی دفاع نہیں کرسکا، عماد یوسف عدالت میں اپنا مؤقف پیش کریں، عدالت ہی دفعات ختم کرسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق لندن میں وزیر داخلہ راناثنااللہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کسی بھی صحافی کوشمالی علاقہ جات کی سزانہیں دلوائی نہ غائب کیاگیاہے، مدعی کےبیان پرمقدمہ درج ہوتاہےتوہرصحافی کےقانونی حقوق ہوتےہیں۔

راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ ہرصحافی کےقانونی حقوق کاخیال رکھاگیاہے، صحافیوں کوریلیف بھی ملاہے اور جو ذمہ دار ہوتے ہیں انہیں سزا بھی ملی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ایف بی آرڈیٹالیک کےذمہ داروں نےعدالت میں کہا کہ صحافی کو ڈیٹا بیچاگیا، ایف آئی اے کو حکم دیا تھا کہ صحافی شاہد اسلم کا بھرپورخیال رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے جو بیان دیا تھا اس کاکوئی دفاع نہیں کرسکا، ہیڈآف اےآروائی نیوزعمادیوسف عدالت میں اپنامؤقف پیش کریں، دفعات سےمتعلق فیصلہ عدالت نےکرناہے،عدالت اسےختم کرسکتی ہے۔

ارشدشریف کے حوالے سے راناثنااللہ نے کہا کہ ارشدشریف کیخلاف جن لوگوں نےدرخواستیں دیں وہ جیتے جاگتے ہیں، جن لوگوں نےارشدشریف کیخلاف درخواست دیں نہیں کہہ سکتاکہ وہ درست تھیں۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ارشدشریف کیخلاف درج درخواستوں کی معلومات بھی حاصل نہیں کیں، عدالت نےارشدشریف کی ضمانت16اوربعدمیں درج مقدمات میں منظورکرلی تھی، ہمارےخلاف یہ ہوتا رہا کہ ڈیڑھ سال ضمانت نہیں ہوتی تھی۔

انھوں نے کہا کہ صحافیوں کو جو بھی مشکلات ہیں انہیں دورکریں گے، صحافیوں کےحقوق کیلئےساری زندگی جدوجہدکی ہےپارٹی منشوربھی ہے۔

راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ عدالتیں انصاف کررہی ہیں اورریلیف فراہم کیاجارہاہے، ہمارےدورمیں عدالتیں بھی ملی ہوئی تھیں،ثاقب نثارجیسےلوگ بیٹھےتھے، ایک شخص اپنی پوزیشن کوغلط استعمال کرتا ہے تومقدمات کیسےہوسکتاہے، پارلیمنٹ کےپاس اختیارہےکہ وہ ایسےلوگوں کیخلاف کیاکارروائی کرسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -