تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

عمران خان کا پروگرام الیونتھ آر میں خصوصی انٹویو

اسلام آباد : عمران خان نے حکومت کے جانب سے لگائے لندن پلان کو مکمل طور رد کردیا، سندھ میں انتظامی تبدیلی کیوں نہیں چاہتے یہ بھی بتادیا۔

وفاقی دارالحکومت میں اپنے کنٹینر کے اندر اےآروائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آر کے اینکروسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان پی ٹی آئی کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لندن میں میری ڈاکٹر طاہرالقادری سے اتفاقیہ ملاقات ہوئی، لیکن اس میں دھرنے کے حوالے کسی موضوع پرہماری کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کیسے کوئی اتنے لمبے عرصے کے لئے پلان بنا سکتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومتی وزراء کہتے ہیں کہ تحریکِ انصاف اورعوامی تحریک کے دھرنوں کے پیچھے آرمی یا انٹیلجس ایجنسی کا ہاتھ ہے لیکن عوام نے دیکھ لیا ہے سب کچھ قوم کے سامنے ہے۔

عمران خان نے کہا کہ دراصل لندن پلان’چاٹرڈ آف ڈیموکریسی‘تھا، جو پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ ن کے درمیان ہوا تھاجس میں طے ہوا تھا کہ باری باری حکومت کریں گے۔

وسیم بادامی نے عمران خان سے سوال کیا کہ تحریک انصاف اورعوامی تحریک ایک ہی وقت حکومت کے خلاف کیسے نکلی؟ جس کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ ایک اتفاق ہوا ہے ،ہم دھاندلی کے الزام پر 14 مہینے پہلے سے سڑکوں پرنکلنے کا کہہ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسی دوران ماڈل ٹاؤن کا واقع پیش آیااورمقتولین کی ایف آئی آردرج کروانے کا مسئلہ درپیش ہوا ۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے منہاج القران سیکرٹیریٹ کا دورہ بھی کیا، طاہرالقادری کا مسئلہ ان کے کارکنان کی ہلاکت ہے جبکہ پی ٹی آئی کا دھرنا الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف ہے، یہ دو مختلف چیزیں ہیں، لیکن حکومت نے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی دونوں کے مطالبات کو مسترد کردیاجس پردونوں پارٹیوں نے دھرنا دینے کا فیصلہ کیا۔

عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری دھرنا ختم دیں، میں نواز شریف کااستعفیٰ لئے کے بغیر ڈی چوک سے نہیں جاوٗں گا۔

Comments

- Advertisement -