تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

لاہوراحتجاج: شہریوں اور نواز لیگ کے کارکنوں کا پی ٹی آئی کارکنان سے تصادم

لاہور: لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دھاندلی کیخلاف احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے لاہور کی اہم شاہراہیں بلاک کردیں ہیں، جس کی وجہ سے متعدد مقامات پر شہریوں اور مسلم لیگی کارکنوں کا پی ٹی آئی کے کارکنوں سے تصادم بھی ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے لاہور میں آج الیکشن میں دھاندلی کے خلاف پلان سی پر عمل درآمد کرتے ہوئے اہم شاہراہوں کو بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے اہم شاہراہوں پر روکاوٹیں کھڑی کرکے اور ٹائر جلا کر بلاک کررکھا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے بند کی گئیں شاہراہوں میں مال روڈ، ڈیفنس موڑ، ٹھوکر نیاز بیگ اور بھاٹی چوک سمیت شہر کی اہم 18شاہراہیں شامل ہیں جبکہ لاہور کی اہم مارکیٹیں بھی بند ہے اور حکومت کی جانب سے انھیں کھولنے اور مدد فراہم کر نے کی کوشش بھی کی گئیں ہیں۔ اس کے علاوہ دھرنوں کی وجہ سے جو علاقے متاثر ہوئے ہیں ان میں فیروز پور روڈ، بھیکے وال موڑ، بابو صابو، گلبرگ مین بلیوارڈ، بھٹہ چوک، چوک یتیم خانہ بھی شامل ہیں۔ جس کی وجہ سے بچوں کو اسکول اور ملازمین کو اپنے دفاتر جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

سڑکوں سے ٹریفک غائب ہو نے، شاہراہوں اور مارکیٹوں کی بندش کی وجہ سے لاہور کے شہری بے حد پریشان ہیں، جس کی وجہ سے اکثر علاقوں میں شہریوں اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تلخ کلامی اور بد نظمی بھی دیکھی گئی ہے۔

اس کے علاوہ لاہور میں بعض علاقوں میں شاہراہیں بند کرنے پر مسلم لیگ نواز اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان تصادم بھی ہوا ہے جس کو بعد ازاں پولیس کی جانب سے موقع پر پہنچ کر کنٹرول کیا گیا ہے۔ لاہور میں پولیس  کے 20ہزار جوان اور افسران سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

ادھر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان لاہور پہنچ گئے ہیں جہاں پی ٹی آئی کے کارکنوں اور عہدیداروں نے ان کا والہانہ استقال کیا ہے۔ لاہور ائیر پورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سردار ایاز صادق کی جانب سے ٹڑیبونل کے فیصلے پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنا یہ بات ثابت کرتا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا منڈیٹ جعلی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت اور ان کے درمیاں مذاکرات کامیاب نا ہو ئے اور حکومت نے اس معاملے کو سنجیدہ نہ لیا تو پورا پاکستان بند کر کے احتجاج کریں گئے۔

اس سے قبل اسلام آباد ائیر پورٹ پر ان کا کہنا تھا کہ دوہزار تیرا کے عام انتخابات میں جو مجرم ہوا اس کو پکڑا جائے، احتجاج سے دباؤ ڈالنے کا مقصد حکومت کو مذاکرات کی میز پرلانا ہے اور جو ڈیشل کمیشن بن جائے تو اٹھارہ دسمبر کو ملک بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی کال واپس لے لینگے۔

شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کل مذاکرات کے دوران پتہ چل جائے گا کہ حکومت کتنی سنجیدہ ہے۔ مذاکرات وہاں سے ہی شروع ہوں گے جہاں ختم ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہے۔

ادھر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے اپنے کارکنوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ن لیگ کی قیادت نے اپنے کارکنوں کو سختی سے کہا ہے کہ کسی صورت میں کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہونا چاہیے۔

تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کراچی کی طرح لاہور کا احتجاج پرامن ہو گا لیکن ان کےگلوبٹ حملہ کریں گے تو حالات خراب ہوں گے اور ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کہتے ہیں اسحاق ڈار سے کاغذات کا تبادلہ ہوا ہے، کل پھر ملیں گے، مذاکرات کامیاب ہوں گے یا نہیں کل معلوم ہوگا۔ پی ٹی آئی کے رہنما اعجاز چوہدری کا کہنا تھا حکومت کی جانب سے مذاکرات کے جھانسے میں نہیں آئینگے، جب تک سنجیدگی نہیں دکھائی جائیگی تب تک مذاکرات نہیں ہونگے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے لاہور میں کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ اگر جوڈیشل کمیشن بن گیا تو اگلا سال انتخابات کا ہوگا۔ پی ٹی آئی کے آج کے احتجاج سے ثابت ہوگیا کہ نون لیگ کو لاہور میں شکست ہوئی تھی جس کو دھاندلی کے ذریعے سے تبدیل کیا گیاتھا۔

Comments

- Advertisement -
Abdul Rasheed
Abdul Rasheed
honda1234