تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

لاہورہائیکورٹ کا پنجاب بھر کی سڑکوں سے کنٹینر فوری طور پر ہٹانے کا حکم

لاہور: لاہورہائیکورٹ نے تمام سڑکوں سے کنٹینر بھی فوری طور پر ہٹانے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے سڑکیں اور پٹرول بند کرنے کی ایک اور درخواست پر بھی فیصلہ سنادیا، جسٹس محمود احمد بھٹی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پنجاب میں کنٹینرز لگا کر راستے بند کرنے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

عدالت نے سڑکوں سے کنٹینر فوری ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ شہریوں کے حقوق متاثر نہیں ہونے دیں گے، لوگوں کی آمدورفت کے حق کو سلب نہیں کیا جاسکتا، ملک کا چیف ایگزیکٹوکہتا ہےکہ مارچ پراعتراض نہیں تو جانے دیں، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ زبردستی کنٹینرز چھین کرسڑکیں بند کی گئیں۔

عدالت نےآئی جی پنجاب سے استفسار کیا کہ صوبے بھر میں کتنے کنٹینرز کس کے حکم پر لگائے گئے ہیں؟ آئی جی عدالت کو کنٹینرز کی تعداد نہ بتا سکے، جس پرعدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا آپ کیسےآئی جی ہیں، جنہیں کنٹینرز کی تعداد کا ہی پتہ نہیں۔ اس پر آئی جی نے کہا اگرحکومت اُنھیں عہدے سے ہٹاناچاہے تو کوئی اعتراض نہیں۔

عدالت نے  پنجاب حکومت کو اس بات کا پابند کیا کہ وہ عدالت کو اس حوالے کیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کرے۔

اس سے قبل لانگ مارچ رکوانے اور عوامی تحریک پر پابندی کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت بھی لاہورہائی کورٹ میں ہوئی۔ عدالت نے فریقین کو سُننے کے بعد ڈاکٹر طاہرالقادری کی گرفتاری کیلئے دائر درخواست مسترد کردی، ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو آئی جی پنجاب سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف درخواست پر آئی جی پنجاب سے جواب طلب کر لیا،عدالت کا کہنا تھامعاملہ انتہائی حساس ہے، فوری حکم جاری نہیں کر سکتے، پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور اسے محروم نہیں کیا جا سکتا، معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔

Comments

- Advertisement -