تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

پنجاب: پیٹرول بحران بدستور برقرار، زندگی مفلوج

پنجاب: لاہور میں ساتویں روز بھی پیٹرول کا بحران جاری ہے ، لوگ تمام رات لائنوں میں لگنے کے باوجود پیٹرول سے محروم رہے۔

پنجاب میں پٹرول کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، اسلام آباد اور راولپنڈی میں پٹرول کی قلت نے گاڑیاں جام کردیں، شہریوں کو پٹرول دستیاب نہیں کہیں مل بھی جائے تو گھنٹوں لائن میں لگنا پڑتا ہے۔

ملتان اور فیصل آباد ، گوجرانولہ سمیت صوبے بھر میں پٹرول بحران نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، شہری کام کاج چھوڑ کر صرف پٹرول ڈھونڈنے میں مصروف ہیں، پٹرول کی قلت نے عوام کو تانگوں اور سائیکل پر سفر کرنے پر مجبور کردیا ہے۔

ادھر لوکل ٹرانسپورٹ کے مالکان نے کرایوں میں اضافہ کر کے شہریوں کودہرے عذاب میں ڈال رکھا ہے، 80 فیصد پیٹرول پمپس پہلے ہی سے بند تھے، جہاں لوگوں کو کئی کئی گھنٹوں کی قطاروں کے بعد کسی حد تک پیٹرول ملتا تھا ان میں اکثر اب بند ہوگئے ہیں اور دیگر اسٹیشن مالکان نے پیٹرول اپنی مرضی کی قیمتوں پر فروخت کرنا شروع کردیا ہے۔

کئی مقامات پر مجبوری کے مارے لوگ 300 روپے فی لیٹر تک پیٹرول خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں، صوبہ پنجاب کے عوام صوبائی حکومت  کو ناہل قراردے رہے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے حکومتی سربراہان نوازشریف اور شہبازشریف کم ازکم اپنے شہرمیں ہی سہولیات کی فراہمی آسان بنادے۔

دوسری جانب پیٹرول کی قلت کے باعث بجلی کا مجموعی شارٹ فال سات ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے، پنجاب میں بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کرگیا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب میں بجلی کی مجموعی پیداوار صرف چھ ہزار میگا واٹ جبکہ شارٹ فال سات ہزار میگا واٹ ہوگیا، جس کے باعث شہروں میں بارہ سے پندرہ گھنٹے اور چھوٹے دیہاتوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ اٹھارہ گھنٹے تک پہنچ چکا ہے۔

لیسکو ذرائع کے مطابق لاہور میں بجلی کا شارٹ فال اٹھارہ سو میگاواٹ تک پہنچ گیا، شہر میں بجلی کی طلب انتیس سو میگا واٹ ہے جبکہ لیسکو کو صرف گیارہ سو میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے، ہر ایک گھنٹے کے بعد دو گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -