بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

لاہور ہائی کورٹ:پی ٹی آئی مارچ کیخلاف درخواستوں کی سماعت

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے موجودہ صورتحال کو سلجھانے سے متعلق حکومتی اقدامات کی تفصیلات طلب کرلیں ہیں، لاہور ہائی کورٹ کے فل بنچ نے چودہ اگست کو ہونے والے مارچ کو رکوانے کے دائر درخواستوں کی سماعت بارہ اگست تک ملتوی کرتے ہوئے عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری سمیت فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ۔ عدالت نے قرار دیا کہ حکومت کو ملکی سلامتی کے لیے کسی کے پاؤں بھی پڑنا پڑے تو پڑ جائے۔

جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کے وکلاء نے دلائل دیئے کہ یوم آزادی ملکی یکجہتی کا دن ہے اس روز احتجاج سے ملک میں انتشار پیدا ہو گا، لہذا حکومت کو حکم دیا جائے کہ وہ اپوزیشن سے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرے ۔

عدالت نے استفسار کیا کہ عدالت کس قانون کے تحت حکومت کو حکم دے سکتی ہے، عدالتیں آئین کے تحت بنتی ہیں جبکہ آئین پارلیمنٹ بناتی ہے، درخواست گزار نے دلائل دیئے کہ عدالت پارلیمنٹ کو نہیں مگر حکومت کو حکم دے سکتی ہے، عدالت نے قرار دیا کہ لوگ ہتھیار اٹھا کر جنگ پر آمادہ ہوں تو ایسی صورت میں عدالتیں کیسے مداخلت کر سکتی ہیں، ملکی سالمیت کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں، اس لیے حکومت کو مذاکرات کے لیے پہل کرنی چاہیئے۔

سرکاری وکیل نے بیان دیا کہ حکومت معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتی ہے اور وزیراعظم نے کئی بارمذاکرات کی دعوت بھی دی مگر اسے قبول نہیں کیا گیا۔ حکومت چاہتی ہے کہ انتشار سے بچا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم پہلے بھی عمران خان کے گھر گئے، اب بھی جا سکتے ہیں ملکی سالمیت کے لیے وزیر اعظم کو دس بار بھی جانا پڑے تو جائیں، وزیراعظم ہاؤس سے بنی گالا دور ہی کتنی ہے ۔ حکومت نے انتشار سے بچنے کے لیے کیا کیا ، کنٹینر کھڑے کر دیئے ،پٹرول بند اور 245 نافذ کر دی ۔

عدالت نے درخواستوں کی سماعت بارہ اگست تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ حکومت بتائے کہ معاملات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔

اہم ترین

مزید خبریں