قاہرہ: دولت اسلامیہ نے لیبیا میں ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے 30 عیسائیوں کو گولی مار کرسر قلم کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پرجاری کردی۔
برطانوی خبررساں ادارہ تاحال اس ویڈیو کے دولتِ اسلامیہ سے تعلق کی تصدیق نہیں کرپایا ہے لیکن اس ویڈیو میں قتل و غارت گری کی طریقہ واردات بالکل ویسا ہی ہے جیسا کہ دولت اسلامیہ کا خاصہ ہے، شام اور عراق کے بعد دولت اسلامیہ تنازعات کا شکار لیبیا میں بھی اپنے قدم جما رہی ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مسلح افرادعیسائیوں کو صلیبی اورمسلمانوں کےقاتل کہہ کرمخاطب کررہے ہیں اور پندرہ افراد کو انہوں نے ساحل سمندر پرذبح کیا ہے جبکہ اتنی ہی تعداد میں افراد کو سر میں گولی مار کر قتل کیا گیا ہے۔
قتل ہونے والے دونوں گروہوں کے قتل کے وقت ویڈیو میں ’’ایتھوپین چرچ سے تعلق رکھنے والے صلیب کے پیروکار‘‘ کا ذیلی عنوان واضح دیکھا جاسکتا ہے۔
لیبیا اور ایتھوپیا کے حکام تاحال اس معاملے پر تبصرہ کرنے کے لئے دستیاب نہیں ہیں۔
دولت اسلامیہ کے وفادار شدت پسند گروہوں نے اس سال لیبیا میں کئی غیر ملکیوں پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے جن میں تری پولی میں کورنتھیا ہوٹل پر حملہ اور فروری میں 21 مصری عیسائیوں کے سر قلم کرنے کا واقعہ بھی شامل ہے۔