تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

متحدہ رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر غور،ذرائع

کراچی : صولت مرزا کے اعترافی بیان  کے بعد حکومت کا ایم کیو ایم رہنماؤں کے گرد گھیرا تنگ کرنے فیصلہ کرلیا ہے۔

سزائے موت کے قیدی صولت مرزا کے سنسنی خیز انکشافات کے بعد متحدہ قومی مومنٹ کے کئی رہنماؤں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ایم کیو ایم کے صفِ اؤل کے رہنماؤں کے نام ڈالے جائیں گے، جس کے لئے وزارتِ داخلہ جلد صوبائی حکومت اور دیگر اداروں کو اعتماد لے گی ۔

صولت مرزا نے اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کیا تھا کہ متحدہ کی اعلیٰ قیادت جرائم میں ملوث ہے۔

صولت مرزا نے انکشاف کیا کہ اندرون اور بیرون ملک ایم کیو ایم کے سیکڑوں کارکنان ایسے ہیں، جو اپنے جرائم کا اعتراف کرنا چاہتے ہیں، صولت مرزا نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ وہ اُن سے معلومات لے لیں اور اس کے ذریعے کراچی میں امن لے آئیں۔

صولت مرزا کا کہنا تھا کہ شاہد حامد کا قتل الطاف حسین کی ہدایت پر کیا، بابر غوری نے اپنی رہائش گاہ پر الطاف حسین سے بات کرائی، صولت مرزا نے کئی اہم رازوں سے پردہ اٹھا دیا، صولت مرزا نے اعترافی بیان میں کہا ہے گورنر ہاؤس سے مجرموں کو تحفظ دیا جاتا ہے۔

سولہ سال جیل میں اپنےشب و روز گزارنے والے صولت مرزا کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں انہیں سہولیات فراہم کی گئیں، صولت مرزانے بیان دیا کہ صرف پارٹی کے باہر نہیں متحدہ کے اندر بھی لوگوں کو سائڈ کیاگیا۔

صولت مرزا نے کہا کہ انہیں اپنے اہلخانہ کی جانوں کے بارے میں خطرات لاحق ہیں، صولت مرزا نے متحدہ قیادت پر الزام لگایا کہ وہ کارکنان کو استعمال کرکے چھوڑدیتےہیں۔

یاد رہے کہ اعترافی بیان کے بعد صولت مرزا کی پھانسی باہتر گھنٹے کیلئے موخر کردی گئی ہے، تحقیقاتی کمیٹی صولت مرزا کے بیان پر تحقیقات کرے گی۔

صولت مرزا نے اپنے ویڈیو پیغام میں اپیل کی تھی کہ ان کی پھانسی مؤخر کی جائے تاکہ ماضی میں کی گئی غلطیوں کا ازالہ کیا جاسکے۔ ویڈیو پیغام کے بعد وزارت داخلہ نے ایوان صدر سےمجرم کے بیان پر تحقیقات کو ضروری قرار دیتے ہوئے پھانسی روکنے کی درخواست کی۔ جس پر صدر ممنون حسین نے صولت مرزا کی پھانسی مؤخر کرنے کاحکم جاری کیا، مچھ جیل حکام کو احکامات موصول ہوتے ہی مجرم کی سزا پرعملد درآمد روک دیا گیا۔

Comments

- Advertisement -