تازہ ترین

مشرف کی میڈیکل رپورٹ پر دلائل مکمل، فیصلہ 2بجے سنایا جائیگا

اسلام آباد میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لے کر فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ دو بجے سنایا جائے گا۔

اس سے قبل پرویز مشرف کے وکیلوں نے بیرون ملک علاج اور عدالت میں پیشی سے استثنیٰ کے حوالے سے مختلف نظیریں پیش کیں، پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے ماضی میں سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کروانے والوں کی فہرست عدالت میں پیش کی، فہرست میں متعدد سیاستدانوں کے نام بھی شامل ہیں۔

احمد رضا قصوری نے کہا کہ بیرون ملک علاج کروانا غیر قانونی نہیں، ماضی میں متعدد افراد کا بیرون ملک علاج ہوچکا ہے، پرویز مشرف کے وکیل شریف الدین پیرزادہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مشرف کے دل کی مین شریان میں رکاوٹ تشخیص کی گئی ہے یہ بیماری جان لیوہ ثابت ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیماری کی حالت میں بیان دینے پر مجبور کرنا تشدد کے زمرے میں آتا ہے، گواہی حاصل کرنے کیلئے کسی شخص پر تشدد کرنا منع ہے، گاندھی اور مولانا حسرت موہانی کو بھی بیماری کی بناء پر رعایت دی گئی تھی، اکرم شیخ نے بھی طبی بنیادوں پر سپریم کورٹ سے استثنی لیا تھا، اکرم شیخ کی جانب سے لیا گیا استثنی سپریم کورٹ کے ریکارڈ کا حصہ ہے۔

جس پر اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ میری بیماری کا علاج پاکستان میں موجود نہیں، سابق صدر مشرف کے وکیل انور منصور کا کہنا تھا کہ پہلے انہیں لاہور میں ٹارگٹ کیا گیا اب کرا چی میں، ان کے ڈرائیور کو کہا گیا کہ اگر انور منصور کیساتھ کام کرو گے تو مارے جاؤگے۔

جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ہم کسی کو ایسا نہیں کرنے دینگے، کیا آپ کے پاس کوئی شواہد ہیں، جس پر انور منصور نے کہا کہ میرے پاس فون نمبر ہے جہاں سے کال آتی ہے۔
       

Comments

- Advertisement -