تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

ملاعمرنے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کردی

کابل: طالبان کمانڈر ملا عمر نے مذاکراتی عمل کی تعریف کرتے ہوئے 13 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کی امید ظاہر کردی، ان کا کہنا تھا کہ اس سارے عمل کو قیادت کی حمایت حاصل نہیں تھی۔

افغان حکام اور طالبان نے افغانستان میں جاری خونی کشمکش کے خاتمے کے لئے پہلی باضابطہ ملاقات پاکستان کےسیاحتی مقام مری میں کی۔

دونوں جانب کے مذاکرات کاروں نے آنے والے دنوں میں دوبارہ ملاقات کا اعلان کیا ہے جسے عالمی حلقوں میں بے پناہ پذیرائی ملی ہے۔

دوسری جانب کئی طالبان کمانڈرز نے طالبان مذاکرات کاروں کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا ہے جس سے تحریک کا اندرونی خلقشار کھل کرسامنے آگیا ہے۔

ملا عمر کی جانب سے عید الفطر کے موقع پر جاری کردہ سالانہ پیغام میں انہوں نے مری میں ہونے والی ملاقات کا ذکر کئے بغیر مذاکراتی عمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کی پشت پناہی کرنے کا اظہار کیا ہے۔

طالبان کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہاکہ مذہبی قواعد کے تحت بھی حریفوں کے ساتھ پر امن مذاکرات منع نہیں ہیں۔

Comments

- Advertisement -