تازہ ترین

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر امریکا کا ردعمل

واشنگٹن: امریکا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)...

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

مولانا فضل الرحمان کی زیرِصدارت آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب

اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے اکیسویں آئینی ترامیم اور فوجی عدالتوں کے قیام پر آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

اجلاس کی صدارت جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کرینگے، اجلاس میں اکیسویں آئینی ترمیم ، آرمی ایکٹ اور فوجی عدالتوں کے قیام پر پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اجلاس میں مذہبی رہنماء مشاورت اور باہمی صلاح مشوروں سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔

اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل کے قائدین بھی شریک ہونگے، مولانا فضل الرحمان پہلے ہی آئینی ترامیم اور فوجی عدالتوں کے قیام پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔

اس سے قبل قومی اسمبلی سے خطاب میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیرِ داخلہ نے نوے فیصد مدارس کیخلاف ایف آئی آرکٹوا دی ہے، ان سے اچھے تو پرویز مشرف تھے، جنہوں نے دو فیصد مدارس کو غلط کہا تھا، انکا کہنا تھا کہ یکجہتی کا مظاہرہ نہ کیا تو پارلیمنٹ کا اتفاق متنازع اور لوگ باہر آجائیں گے، مدارس سے متعلق شدید ردِعمل آرہا ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ انہوں نےاے پی سی میں بتا دیا تھا وہ اصولی طور پر ہم فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں ،صرف قومی اتفاق رائے کیلئے فوجی عدالتوں کی حمایت کی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم نے مسودہ تیار کرنے میں اپوزیشن کوساتھ اور جے یو آئی کو بے خبر رکھا، اکیسویں آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمان سے وفاقی وزراء اسحٰاق ڈار اور پرویز رشید کی ملاقات بے نتیجہ رہی۔

Comments

- Advertisement -