تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

نیپال : زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 3300سے تجاوز کرگئی

نیپال:  دوروزقبل نیپال میں آنے والے تاریخ کے ہولناک زلزلے نے ابتک تین ہزارتین سو افراد کو موت کی وادی میں پہنچا دیا ہے۔

پچیس اپریل کو ریکٹراسکیل پر سات اعشاریہ آٹھ شدت کے زلزلے نے نیپال کو کھنڈر میں تبدیل کردیا، نیپال میں تباہ کن زلزلے سے ہلاک افراد کی تعداد تین ہزارتین سو ہوگئی،  بھارت اوربنگلہ دیش میں بھی زلزلے سے مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد نوے سے زائد ہوگئی ہے۔

نیپال میں تباہ کن زلزلے نے قیامت برپا کردی۔متعدد شہراور تاریخی عمارتیں ملبے کا ڈھیربن گئیں۔ہزاروں افراد ملبے تلے دب گئے۔ اسپتال لاشوں اورزخمیوں سے بھرگئے، آفٹر شاکس کی وجہ سے لوگوں نے رات خوف وہراس کے عالم میں سڑکوں اور کھلی جگہوں پرجا گ کر گزاری ۔

حکام کا کہنا ہے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

پچاس سے زائد لاشیں تاریخی مینار کے ملبے سے نکالی گئی ہیں، پورے ملک میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ سڑکیں، بجلی اورمواصلات کا نظام بھی تباہ ہوگیا۔ جگہ جگہ ملبے کے ڈھیرکے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں، نیپال کے دوردرازعلاقوں میں اب تک امدادی کارروائیاں شروع نہیں ہوسکیں ۔

ترقی پذیر ملک کی معیشت کو بھی زلزلے کے باعث شدید نقصان پہنچا ہے، نقصان کا تخمینہ کروڑوں ڈالرز میں لگایا جارہا ہے۔

زلزلے نے نیپال کے قریبی ممالک بھارت چین اور بنگلہ دیش کو بھی متاثر کیا، جہاں ہلاکتوں کی تعداد نوے تک جا پہنچی ہے۔

اسٌی سال میں یہ نیپال میں آنے والا بدترین زلزلہ تھا، دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ بھی زلزلے سے ہل گئی۔ چوٹی سر کرنے والے درجنوں سیاحوں میں سے سترہ زلزلے کے بعد برفانی تودے گرنے سے جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔

نیپال کے بھونچال نے صدیوں سے کھڑی عمارتوں کو بھی ملبے کا ڈھیر بنادیا، تاریخ کا بد ترین بھونچال درجنوں تاریخی عمارتیں بھی صفحہ ہستی سے مٹا گیا۔

یونیسکو کی جانب سے عالمی ورثہ قراد دیے جانے والا کٹھمنڈو کا تاریخی چوک دربار اسکوائر تباہ ہوگیا.

دھرہارا ٹاور کا مینار بھی زمین پر آگرا، تاریخی مجسمے ٹوٹ پھوٹ گئے، سو سوسال پرانے مندر بھی نشان کھو بیٹھے،  کٹھمنڈو ائیرپورٹ جزوی طور پر تباہ ہوا، جسکے باعث پروازوں کو منسوخ کردیا گیا، بڑے پیمانے پر سڑکیں بھی تباہ ہوگئیں۔

Comments

- Advertisement -