تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیرِاعظم کی محصورین کو جلد واپس لانے کی ہدایت

اسلام آباد: وزیرِاعظم کی زیرِ صدارت اعلی سطح اجلاس میں وزیرِاعظم نے مشرقی وسطی کی صورتحال پر غور کے لیے وفد آج سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

 یمن کی صورتحال کے پُرامن حل، سعودی عرب کولاحق خطرات سے نمٹنے اور محصور پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی کیسے ہو، وزیرِاعظم نوازشریف اعلی سطح کے اجلاس میں سرجوڑکر بیٹھ گئے۔

اجلاس میں مشرقی وسطی کی صورتحال اور یمن سے پاکستانیوں کی انخلاء کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ۔وزیراعظم نوازشریف نے پہلے مرحلے میں پاکستانیوں کی وطن واپسی کے اقدامات پراطمینان کا اظہارکیا اور محصور پاکستانیوں کی جلد وطن واپسی کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔

 اجلاس میں وزیرِخزانہ اسحاق ڈار، وزیرِدفاع خواجہ آصف، وزیرِاعظم کے مشیر سرتاج عزیز، طارق فاطمی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

گزشتہ روز پاکستان نے یمن کے معاملے میں بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ اور او آئی سی سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ، وزیرِاعظم نواز شریف کی زیرِصدارت اجلاس میں اس عزم کو دہرایا گیا کہ سعودی عرب کی سلامتی اور جغرافیائی وحدت کا ہر صورت دفاع کیا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان مشرق وسطی کی بگڑتی ہوئی صورتحال میں ایک بامقصد کردار ادا کرنے کے ساتھ بحران کے جلد حل اور مسلم امہ میں امن و اتحاد کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔

اس مقصد کے لیے وزیرِاعظم برادر اسلامی ملکوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

اجلاس میں پاکستان نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور بین الاقوامی برادری سے بحران کے سیاسی حل کے لیے تعمیری کردار کرنے کی اپیل کی۔

اجلاس میں وزیرِخزانہ اسحاق ڈار، وزیرِدفاع خواجہ آصف، وزیرِاعظم کے مشیر سرتاج عزیز، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، چیف آف ائر اسٹاف ائرچیف مارشل سہیل امان ، وائس ایڈمرل ہشام بن صدیق اور سیکریٹری خارجہ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Comments

- Advertisement -