تازہ ترین

پارلیمانی رہنماؤ ں کا اجلاس،پہلا سیشن ختم ، تجاویز پیش

پشاور:وزیر اعظم نواز شریف کی زیرِصدارت پالیمانی رہنماؤں کے مشترکہ اجلاس کا پہلا سیشن ختم،تفصیلات کے مطابق گورنرہاؤس پشاور میں منعقدہ پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس کا دور ختم ہو گیا،اجلاس میں سانحہ پشاور سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

اجلاس میں شریک تمام رہنماؤں نے گزشتہ روز رونما ہونے والے دلخراش واقعے کی پر زور الفاظ میں مذمت کی، اس موقع پر سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی جانب سے مختلف تجاویز بھی دی گئیں،جس میں کہا گیا کہ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں انسدادِ دہشت گردی کا ادارہ قائم کیا جائے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ سال 2015 کو امن کے سال کے طور پر منایا جائے۔

واضح رہے کہ پشاور میں وزیرِاعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس شروع ہوا تو شہداء پشاور کے لئے خصوصی دعا کی گئی، وزیرِ اعظم نے کہا کہ اللہ تعالی شہید ہونے والے بچوں اور اساتذہ کو جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے، انھوں نے شہید ہونے والے پاک فوج  کے جوانوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔

وزیرِاعظم نے اپنے خطاب میں قومی سانحے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بہت زخم کھائے ہیں اور بہت قربانیاں دی ہے، قُربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، اس جنگ میں پاکستان کو مالی اور معاشی نقصان پہنچا۔

وزیرِاعظم نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں تمام رہنماؤں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو، ہم سب ملک کو امن کا گہوارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سےجاری ہے،  اب ہمیں معصوم بچوں کےچہرےسامنےرکھ کر یہ جنگ لڑنی ہوگی، پاک فوج نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاک فوج ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کی کوشش کر رہی ہے، دہشت گرد چھوٹ جاتے ہیں اور پھر گروپ میں شامل ہوجاتے ہیں۔

نواز شریف نے پشاور سانحے کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا اس سے بڑا افسوسناک واقعہ نہیں ہوسکتا۔

Comments

- Advertisement -