تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

پاکستان کا یمن بحران پرثالثی کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پانچویں روز بھی جاری ہے، اجلاس میں یمن کی صورتِحال پر قرارداد پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر ایازصادق کی صدارت میں جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان یمن کے معاملے پر فریق نہیں ثالث بنے گا، اراکین نے مشترکہ اجلاس کے مسودے پر اتفاق کرلیا ہے۔

یمن میں امن کیسےہو ؟ پاکستانی پارلیمنٹ میں دو قراردادیں سامنے آچکی ہیں، تحریکِ انصاف نے بحران کے حل کیلئے اپنا مسودہ اسپیکر کو پیش کردیا ہے، جس کی تصدیق خود اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کر دی ہے، دوسری قرارداد حکومت کی جانب سے لائی جارہی ہے، یمن بحران پر فریق بنیں یا ثالث؟ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آج فیصلہ متوقع ہے۔


پاکستان کا یمن بحران پرثالثی کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ


 

پاکستان کی پارلیمنٹ نے یمن کے مسئلے میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کرلیا۔

پارلیمنٹ میں متقفقہ طور منظور کی گئی مشترکہ قرارداد میں سعودی عرب فوج بھیجنے یا نہ بھیجنے کی کوئی بات نہیں گئی۔ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بارہ نکاتی قرارداد پیش کی، جس میں چار نکات اہم ترین ہیں، سب سے اہم نکتہ یہ ہے پاکستان یمن مسئلے پر غیرجانبدار رہے۔

پہلا سعودی عرب نے پاکستان سے بری، بحری اور فضائی مدد کی درخواست کی تھی۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس معاملے پر پارلیمان کو اعتماد میں لینے کے مطالبے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا۔

منظور کردہ قرارداد میں سعودی عرب کی سالمیت اور حرمین شریفین کے دفاع کو اولین ترجیح قرار دیا گیا، دوسرا پاکستان کی پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ اور اوآئی سی کو فوری جنگ بدی کے اقدامات کی تجویز بھی دی،  تیسرا پاکستان کی پارلیمنٹ نے امت مسلمہ اور عالمی برادری سے امن کیلئے عملی اقدامات کا تقاضا کیا۔

چوتھا مشترکہ اجلاس کی قرارداد میں یمن میں متحارب دھڑوں پر ڈائیلاگ کا راستہ اپنانے پر زور دیا گیا۔

پانچواں قرارداد میں کہا گیا ہے یمن کی صورتحال خطے میں شورش پھیلنے کا باعث بن سکتی ہے۔

چھٹا پانچ روز بحث کے بعد پارلیمنٹ کی قرارداد میں یہی بات سامنے آئی کہ حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ یمن تنازع میں غیرجانبدار رہتے ہوئے سفارتی کردار ادا کرے۔


یمن کے مسئلے پر پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور


 

یمن کے مسئلے پر پارلیمنٹ میں پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ہے، ایوان کے مشترکہ اجلاس میں منظور شدہ قراداد کے بارہ نکات میں یمن کا مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔


یمن کی صورتحال خطے میں بحران پیدا کرسکتی ہے،  قرارداد


پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس میں یمن کی صور تحال پر وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے قرارداد پیش کی۔

قرارداد کا متن میں کہا گیا کہ یمن کی صورتحال خطے میں بحران پیدا کرسکتی ہے، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا حکومت کا فیصلہ خوش  آئندہ ہے۔  یمن کا مسئلہ پرامن طور سے حل کیا جائے۔

متن میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی یمن میں فوری جنگ بندی کرائے، پاکستان سعودی عرب کی سالمیت اور حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے آگے ہوگا، یمن میں متاثرہ افراد کی مدد کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، مسلم امہ اور عالمی برادری یمن کے معاملے پر کردار ادا کرے۔

سینیٹر محسن لغاری کا اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  یمن کا مسئلہ راتوں رات پیدا نہیں ہوا، پارلیمنٹ کی رائے ہے پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ثالث کا غیرجانبدار رہنا اہم ترین ہے، بے گناہوں کا قتل عام رکوانا مسلم امہ کی ترجیح ہونا چاہئے۔

پارلیمنٹ کے باہر اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے یمن کے مسئلے کا حل مذاکرات قرار دے دیا جبکہ پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ یتیم ہے، اٹھارہ کروڑ عوام کو بیوقوف بنایاجارہا ہے ۔

Comments

- Advertisement -