تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

وزیراعلیٰ کے خلاف خیبرپختونخواہ اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک جمع

پشاور : خیبر پختون خواہ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی ہے، عدم اعتماد کی تحریک پر سینتالیس اراکین کے دستخط ہیں۔

کے پی کے اسمبلی کی تحلیل پر اختلافات کے بعد ،اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی ہے، عدم اعتما د کی تحریک اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان اور سکندر شیر پاوٗ نے سیکریڑی اسمبلی کے پاس جمع کرائی عدم اعتماد کی تحریک پر سینتالیس اراکین کے دستخط ہیں۔

اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کے مطابق جماعت اسلامی نے بھی عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں میں عدم اعتمادکی تحریک چلانے پر اتفاق تو ہے مگر نئے قائد اعوان کے نام پر اختلاف پایا جاتا تھا۔

گزشتہ روز قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ  کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لئے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔

اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں سے دستخط بھی لے لئے گئے ہیں جب کہ صوبائی حکومت میں شامل تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی اور  عوامی جمہوری اتحاد کو منانے کا ٹاسک آفتاب احمد خان شیر پاؤ کو دے دیا گیا ہے۔

خیبر پختون خواہ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 55 ہے جب کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لئے 63 ووٹ درکار ہیں۔ دوسری جانب اگر اپوزیشن جماعتیں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو اس صورت میں پرویز خٹک گورنر خیبر پختون خواہ سردار مہتاب عباسی کو اسمبلی تحلیل کرنے کی درخواست کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ خیبر پختون خواہ اسمبلی 124 اراکین پر مشتمل ہیں، جس میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی کے پاس 8 اور عوامی جمہوری اتحاد کی 5 سیٹیں ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں میں مسلم لیگ ن کے 17، جمعیت علمائے اسلام (ف) 17، قومی وطن پارٹی 10، عوامی نیشنل پارٹی 5، پاکستان پیپلز  پارٹی 5 اور  2 آزاد اراکین بھی شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -