تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

پنجاب: قتل کے 4 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

پنجاب :  ساہیوال، بہاولپور اور لاہور میں سزائے موت کے چارقیدیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

مجرموں کوتختہ دار پر لٹکانے کا سلسلہ جاری ہے، لاہور، ساہیوال اور بہاولپور کی جیلوں میں سزائے موت کے چار قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی۔

سینٹرل جیل ساہیوال میں مجرم زاہد حسین کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، مجرم نے دوہزار ایک میں پولیس اہلکار فدا حسین کو قتل کیا تھا، بہاولپور کی جیل میں قیدی نذیراحمد کو پھانسی دی گئی، مجرم نے جائیداد کے تنازع پر مشتاق نامی شخص کو قتل کیا تھا۔

کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کے دو قیدیوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچادیا گیا، مجرم رضوان نے دوہزار چھ میں سیٹھ عابد کے بیٹے سمیت چھ افراد کو قتل کیا تھا جبکہ مجرم معظم خان نے انیس پچانوے میں ناصر اقبال نامی شخص کی جان لی تھی۔

گزشتہ روز مختلف شہروں میں سزائے موت کے سولہ قیدی اپنے انجام کو پہنچ گئے، جس میں قتل کے چودہ اور سیالکوٹ میں بچی سے زیادتی کے دو مجرم شامل ہیں جبکہ راولپنڈی میں ایک پھانسی مؤخرکردی گئی۔

ملک کے مختلف شہروں میں پھانسی کے منتظر سولہ قیدیوں کا انتظار تمام ہوا تھا، سورج طلوع ہونے سے قبل سزا یافتہ مجرموں کو تختہ دارپر لٹکا دیا گیا۔

لاہور کے کوٹ لکھپت جیل میں دومجرموں کو پھانسی دی گئی، مجرم غلام نبی نے دو ہزار تین میں ایک شخص کو سیشن کورٹ میں قتل کیا جبکہ مجرم اللہ رکھا طفیل نامی شخص کا قاتل تھا۔

فیصل آباد میں قتل کے تین مجرموں تختہ دار پر لٹکایا گیا، مجرم محمد حسین اور مجرم نظام الدین کو انیس سو ٹھانوے میں خاتون سمیت تین افراد کےقتل میں موت کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ مجرم اعظم نے دوہزارچار میں سات سسرالیوں کی جان لی تھی۔

گجرانوالہ میں سزائے موت کے تین قیدیوں کو اپنے کیے کی سزا ملی، مجرم عنایت نے دو ہزار چھ میں ایک ہی خاندان کے سات افراد کو قتل کیا، مجرم ظفر اقبال اور محمد لطیف نے خاتون سمیت تین افراد کا قتل کیا، ملتان میں مقدمے کے فریق کا قتل کرنے پر مجرم سلطان کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔

ساہیوال سینٹرل جیل میں ایک شخص کا قاتل لیاقت اپنے انجام کو پہنچا، مچھ سینٹرل جیل میں اللہ رکھا کو تختہ دار پر لٹکایا گیا جبکہ سیالکوٹ ڈسٹرکٹ جیل میں سزائے موت کے دو قیدی منطقی انجام کو پہنچے۔

گجرات میں سزائے موت کے ایک قیدی کو پھانسی دی گئی،راولپنڈی میں دو مجرم اپنے منطقی انجام کو پہنچے جبکہ ایک مجرم کی پھانسی کو مؤخرکر دیا گیا۔

Comments

- Advertisement -