تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کی ازسرِ نوتشکیل کا مطالبہ کردیا

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی کی قیادت میں پی ٹی آئی کے 5 رکنی وفد نے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے چیف الیکشن کمشنرپر اعتماد کا اظہار کیا اور الیکشن کمیشن کی ازسرنو تشکیل کرنے کی سفارش کی تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے پانچ رکنی وفد نے شاہ محمود قریشی کی قیادت میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی موجودہ وقت میں بہت اہمیت کی حامل ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کو سردار رضا خان پر مکمل اعتماد ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے متعدد معاملات اور تجاویز تحریری اور زبانی شکل میں چیف الیکشن کمشنر کے رو برو پیش کی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی الیکش کمیشن کا بنیادی معاملہ ہے جو متنازعہ ہو چکا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اضافی بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے معاملے پر تین مرتبہ بیان بدلا۔ ہم نے اس حوالے سے بھی چیف الیکشن کمشنر کو تحفضات سے آگاہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کو الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران پر تحفضات ہیں، تاہم سردار رضا خان کے آنے سے حوصلہ ہوا ہے۔

انہوں نے کیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے معاملات متنازعہ ہو چکے ہیں اور اس حوالے سے بھی ہم نے چیف الیکشن کمشنر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی از سر نو تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔

انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی اپنا کام کر رہی ہے، ہم اس وقت اسمبلیوں سے باہر ہیں، جس کی وجہ سے ہم نے اپنی سفارشات چیف الیکشن کمشنر کو پیش کر دی ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پیش کردہ سفارشات اور تجاویز کا جائزہ لے کر انہیں حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

متعدد الیکشن ٹریبیونلز نے مقررہ وقت پر فیصلے نہیں سنائے، حلقوں کی تحقیق کے دوران پولنگ بیگز کی بہت اہمیت ہے، ٹریژری میں جس انداز سے پولنگ بیگ رکھے جاتے ہیں ہمیں اس پر بھی تشویش ہے۔

حامد خان کو اپنے حلقے میں پولنگ بیگ کی تلاش میں ڈیڑھ ماہ کا وقت لگا اور اب بھی مکمل پولنگ بیگ نہیں مل سکے۔ این اے 122 پر مختلف قانونی حربوں کے ذریعے انصاف میں تاخیر کی گئی۔

اب خبریں آ رہی ہیں کہ ایاز صادق ہائی کورٹ سے رجوع کر رہے ہیں، اس سے لگتا ہے کہ ان کو خود سارے انتخابی عمل پر اعتماد نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -