تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

چترال: چنارکا ڈھائی ہزارسال قدیم درخت دریافت

چترال کے تاریخی قصبے دروش میں چنار کا ایک ایسا درخت بھی ہے جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس درخت کی عمردو سے ڈھائی ہزار سال ہے۔

چترال سے 25 کلومیٹر دوردروش قصبے کے خان ہاؤس میں یہ درخت سینکڑوں سال سے موجود ہے۔ اس درخت کے
تنے کا قطرتقریباً دس میٹر ہے اورتنے کو کاٹ کردرخت کے اندر ایک کمرہ بھی بنایا گیا ہے جس میں بیک وقت پندرہ سے بیس افراد بیٹھ سکتے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس درخت کو دیکھنے کیلئے برطانیہ سے انگریز بھی آئے تھے جن میں باٹنی اور آثار قدیمہ
کے ماہرین بھی موجود تھے انہوں نے بتایا کہ اس درخت کا عمرڈھائی ہزار سال کے لگ بھگ ہے۔

یہ تاریخی ورثہ کورو گاؤں میں خان ہاؤس میں موجو د ہے۔

اے آروائی نیوز کے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے اس درخت کی سیر کرنے اور اس کے اندر بیٹھ کر مشاعرہ کرنے
والے لوگوں نے بتایا کہ یہ ہمارا تاریخی ورثہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ماہرین آثارِقدیمہ، باٹنی کے طلباء کو چاہئیے کہ
اس پرتحقیق کرنے کےلئے اس درخت کا معائنہ کرے۔

درخت سے منسوب روایت ہے کہ یہ درخت اتنا اونچا اورقد آورتھا کہ جب کوئی چترال سے دروش کی طرف آتا تھا تو
بہت دور سے صرف یہ درخت نظر آتا تھا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ موسمی تغیرات بھی اس درخت پراثرانداز ہوئے۔
تنے کااوپر والا حصہ کٹ کر ختم ہوچکا ہے لیکن نیچے کا حصہ باقی ہے جس میں کمرہ بنایا گیا ہے۔ درخت پرنئی شاخیں بھی نکل رہیں ہیں۔

خان ہاؤس کے مالک مقصود علی خان کے بیٹے نے بتایا کہ یہ ہمارے آباء و اجداد کا تاریخی ورثہ ہے اورہم اس
درخت سے بہت پیار کرتے ہیں اوراس کی حفاظت کیلئے ہرممکن کوشش کرتے رہتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں