تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

چورانوے سال پرانی ’ممی‘نے سب کوحیرت میں ڈال دیا

اٹلی کے ایک میوزم میں چورانوے سال پرانی دوسالہ معصوم بچی کی ممیائی ہوئی نعش نے سب کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔

میوزیم کیوریٹر نے انکشاف کیا کہ سنہرے بالوں والی یہ ممی روزانہ ایک مخصوص وقت پر آنکھیں کھول کربند کرتی ہے۔ ماہرین نے اسے ’سسلیپنگ بیوٹی ‘کا نام دیا ہے۔

کیوریٹر کے اس انکشاف نے دنیا بھر کے ماہرینِ آثارِقدیمہ اورماہرِبشریات کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔

تفصیلات کے مطابق معصوم روزالیہ لمبارڈو سن 1920 میں محض دوسال کی تھی جب نمونیے کے باعث اس کا انتقال ہوگیا، صدمے سے نڈھال اس کے باپ نے ایک مقامی صنع گر’الفریڈو سالافیہ‘سے اس کی میت کو ممیانے کی درخواست کی جس نے اس کو اتنی نفاست سے ممیایا کہ آج چورانوے سال بعد اس کا شمار دنیا کی بہترین طریقے سے محفوظ کی گئی ممیوں میں ہوتا ہے۔

بالاخر ماہر بشریات ڈاریو مسکالی نے اس راز سے پردہ اٹھایا کہ آخر سنہرے بالوں والی 94 سال قدیم ممی ایسا کرتی کیسے ہے۔

انہوں نے تجربہ کرکے دکھایا کہ یہ سب درحقیقت سایئڈ سے آنے والی روشنی کی کرنوں کا کمال ہے کہ جب وہ ایک مخصوص زاویے سے روزالیہ کی ممیائی ہوئی آنکھوں پر پڑتی ہے تو دیکھنے والوں کی نظر کو دھوکہ ہوتا ہے کہ اس نے آنکھیں کھول کر بند کیں اور ایسا صرف دن کے مخصوص اوقات میں ہوتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سب کے پیچھے سالافیہ کی کاری گری کا کمال ہے کہ اس نے ممیاتے وقت روزالیہ کی آنکھیں مکمل بند نہیں کی تھیں بلکہ ادھ کھلی رکھی تھیں اوریہی وجہ ہے کہ دیکھنے والوں کو روشنی مخصوص زاویے سے پڑنے پر لگتا ہے کہ اس نے آنکھیں کھولیں ہوئیں ہیں۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں