اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں کسی کو کلمہ ِحق بلند کرنے کی ہمت نہیں ہوئی، چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہونے کے ذمہ دار نواز شریف ہیں۔
انہوں نےوزیر اعظم نواز شریف کو چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہونے کے ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاکہ چینی صدر جب بھی آئیں گے تو ہم سینکڑوں من پھول نچھاور کرکے استقبال کریں گے۔
ڈاکتر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ چینی صدر کا نا آنا حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے ، حکومت اپنے شہریوں کی حفاظت کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ممبران کو یہ مظلوم دھرنے والے باغی اور دہشتگرد نظر آتے ہیں لیکن کسی کو شہباز شریف کی دہشت گردی نظر نہیں آئی جب ماڈل ٹاؤن میں چودہ لاشیں گریں اور نوے زخمی ہوئے ، اس وقت تو کوئی پارلیمنٹ کے سامنے نہیں بیٹھا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کمیشن میں ہم پیش نہیں ہوئے حکومت کے بیانا ت کی روشنی میں فیصلہ آیا جس میں حکومت کو قصور وار قرار دیا گیا ہے ، آخر کیوں اس کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ میں کیوں نہیں لائی جارہی۔
شہباز شریف کی حکومت نے بھرپورکوشش کی کہ ٹریبیونل کی انکوائری رپورٹ منظر ِعام پر نہ لائی جائے اور چھپا لیا جائے کہ قتلِ عام کا حکم کس نے دیا تھا۔
انہوں نے ممبران ِ پارلیمنٹ سے سوال کیا کہ اگر صوبے کا وزیر اعلیٰ اور ملک کاوزیر اعظم اپنے ہی شہریوں کے قتل ِ عام میں ملوث ہو تو کیا آپ اسے جمہوریت کہتے ہیں۔
ان کا سوال تھا کہ کیا پارلیمنٹ صرف دیواروں کا نام ہے۔ تین افراد کا قتل حکومت نے قبول کیا ہےباقی لاشیں غائب کردی گئیں۔ اس سب کا ذمہ دار آخر کون ہے؟۔