کراچی کے سمندر میں ڈوبنے والوں کو نکالنے کے لئے ریکسیو آپریشن جاری ہے، صبح سے اب تک نولاشیں نکالی گئی ہیں جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی تعداد چھتیس ہوگئی ہے، پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹرکی مدد سے لاشیں نکالی جارہی ہے، ساحل کی طرف جانیوالے تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔
حکومتِ سندھ نے مرنے والوں کے لواحقین کے لئے فی کس دو لاکھ امداد کا اعلان کردیا، کراچی کے ساحل پر عید کی خوشیاں منانے والے یہ کب جانتے تھے کہ یہ اُن کی زندگی کی آخری عید ثابت ہوگی، سمندرسے نکالی جانے والی لاشوں میں ایک لاش بدقسمت صابرکی ہے، جو کورنگی دو نمبر کا رہائشی تھا، صابراپنے بھانجے کے ہمراہ سی ویو آیا تھا تاہم بھانجے کی لاش تاحال لاپتہ ہے۔
عید کے روز کراچی کے سمندرسی ویو پر کئی افراد بے رحم موجوں کا نشانہ بنے اورڈوب گئے، جن میں سے بیشتر کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ بحریہ کے غوطہ خور اور ہیلی کاپٹر مزید لاشیں نکالنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، لواحقین دو روز سے سی ویو پراپنے لاشوں کے انتظارمیں بیٹھے ہیں۔
وزیرِاعلیٰ سندھ نے سانحہ سی ویو میں ڈوبنے والوں کے لواحقین کےلئے فی کس دولاکھ روپے معاوضے کا اعلان کردیا ہے جبکہ سانحہ سی ویو کی وجہ سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں آج عید ملن کی تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں لیکن یہ تمام اقدامات اپنے پیاروں کو کھونے والے لواحقین کے زخموں پرمرہم نہیں رکھ سکتے۔