کراچی: نمائش چورنگی پر سانحہ شکارپور شہداء کمیٹی کا دھرنا جاری ہے،علامہ ناصر عباس کا کہنا ہے کہ مطالبات پورے ہونے تک واپس نہیں جائیں گے۔
سانحہ شکار پور کے خلاف نمائش چورنگی پر دھرنا جاری ہے، شہداء ایکشن کمیٹی لانگ مارچ کے شُرکاء مطالبات کی منظوری اور دہشتگردی کےخاتمے کیلئےدھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔
شکار پور سے کراچی پہنچنے پر لانگ مارچ کے شرکاء کا انچولی پر استقبال کیا گیا، مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ راجا ناصر عباس کا کہنا تھا کہ مطالبات پورے ہونے تک واپس نہیں جائیں گے، شہداء کمیٹی کی جانب سے وزیرِاعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
ممکنہ خطرات کے پیشِ نظر محکمہ داخلہ نے دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرکے ریڈ زون کو سیل کردیا ہے اور تیس دن کے لیے جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کردی ہے۔
وزیرِاعلیٰ ہاؤس جانے والے تمام راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
سانحہ کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے لواحقین کو فی کس 10,10 لاکھ روپے کے معاوضے کے چیک دیئے تھے، منگل کو جب لواحقین نے سندھ بینک سے چیک کیش کرانے کی کوشش کی تو وہ بائونس ہوگئے، جس پر سندھ بینک نے لواحقین کو معاوضے کی رقم دینے سے انکار کردیا۔ چیک بائونس ہونے پر لواحقین نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ شکار پور کے علاقے لکھی در کی امام بارگاہ میں دھماکے سے جمعے کی نماز کے لیے آئے بچوں سمیت 58افراد جاں بحق اور 39زخمی ہوگئے تھے۔