لندن:سائنسدان ایک ایسا حیرت انگیزنیالینس تیارکرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس کے ذریعے معمر افراد بھی نوجوانوں کی طرح کام کرسکیں گے۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ اپنی نوعیت کاپہلا لینز ہے جس سے کج نظری یاموتیا سے متاثرہ مریض اور قریب اور دورکی کمزور نظر کی شکایت کے شکار افراد یکساں طور پر مستفیض ہوسکیں گے۔
یہ لینس پلاسٹک کے ہیں جنھیں کبھی تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی ،اس کے علاوہ اس کاایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ ایک مرتبہ موتیا نکلوانے کے بعد یہ دوبارہ پیدا نہیں ہوگا۔غیرملکی اخبار نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ 81فیصد مریض لینس لگوانے یاآپریشن کے بعد کلینکل ٹرائل کے دوران دور کی نظر کے حوالے سے 20-20کی شکایت کرتے تھے ،اور وہ بہت سے افراد جو عمر کی زیادتی کی وجہ سے نظر کے مسئلے سے دوچار تھےجس کی وجہ سے انھیں روزمرہ کے کاموں خاص طورپر لکھنے پڑھنے اور ڈرائیونگ میں دشواری محسوس ہوتی تھی اب نئے ایجاد کردہ لینزلگوانے کے بعد نوجوانوں کی طرح کام کرسکیں گے۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ اپنی نوعیت کاپہلا لینز ہے جو نظر کی ہرطرح کی شکایت کیلئے یکساں مفید ثابت ہوگا اوراسے ایک معمولی آپریشن کے ذریعے آنکھوں میں لگایاجا سکے گایہ کسی بھی فاصلے اور روشنی کی کسی بھی صورتحال میں کار آمد ثابت ہوگایہ دوسری ملٹی فوکل لینز کے مقابلے میں جس میں فوکس کے 3پوائنٹ ہوتے ہیں کیمرہ زوم کی طرح کام کرے گا۔