اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ میں الیکشن کرانے کیلئے وفاق سے تاریخ مانگ لی ہے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس جواد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ آپس میں مشاورت کریں کہ الیکشن کب اور کیسے ہونگے، عدالت کو الیکشن کی تاریخ چاہیے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ کیوں نہ سترہ سال پہلے کے کنٹونمنٹ بورڈ کے ممبرز کو بحال کر دیا جائے تاہم درخواست گزار راجہ رب نواز نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں بہت سے اراکین وفات پاچکےہیں۔
جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ وفات پانیوالے لوگوں کی جگہ نامزدگی ہوجائیگی ۔ مگر درخواست گزار نے کہا کہ نامزدگیوں کیخلاف ہیں، الیکشن چاھتےہیں۔
درخواست گزار نے عدالتی حکم پر عملدرآمد کی استدعا کی۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ آرڈیننس کا انتظار ہے، موجودہ قانون کے تحت کنٹونمنٹ میں الیکشن کا اختیار نہیں مگرجسٹس جواد کا کہنا تھا کہ آپکا بیان درست نہیں ، قانون کے مطابق آپکو قومی، صوبائی، سینٹ اور لوکل گورنمنٹ میں الیکشن کا اختیارہے، کیاکنٹونمنٹ بورڈ لوکل گورنمنٹ میں نہیں آتا۔
انہوں نےکہا کہ حکومت اور الیکشن کمیشن ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں، آئین سے مذاق ختم کرنا ہوگا، حکومت عوام کو اختیار نہیں دیناچاہتی۔
جسٹس مقبول باقر کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ بورڈ ایکٹ میں یہ شق موجود ہے کہ اگلے الیکشن تک سابق بورڈ کام جاری رکھے گا۔