تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کوئی تین گنا کرایہ دےیاپچاس روٹیاں لےتواطلاع دیں، چوہدری نثار

اسلام آباد: چوہدری نثارنے ہدایت کی ہے کہ کوئی تین گنا کرایہ دے یاپچاس روٹیاں لے توپولیس کواطلاع دیں،مالک مکان نےدہشت گرد کوکرایہ دار رکھا تو وہ بھی ذمہ دار ہوگا، مسجدوں کے امام کسی مشتبہ شخص کودیکھیں تو اطلاع دیں۔

وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ پاک فوج جمہوری حکومت کی نمائندگی کرتی ہے۔ افواج پاکستان نے کبھی بھی خواتین اور بچوں کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ ہی کبھی بناتی ہے۔ اگر خواتین اور بچوں کو نقصان پہنچانا ہوتا تو دہشتگردوں کے خاندان آرام سے نہ رہ رہے ہوتے، پاکستان سے اسامہ بن لادن کے بیوی بچوں کو بھی بحفاظت بیرون ملک بھجوایا گیا تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو کام کرنے کیلئے سات دنوں کا وقت دیا گیا، ہم اپنا کام تیزی سے کر رہے ہیں اور دن رات مصروف عمل ہیں، کل شام یا پرسوں قوم کے سامنے اپنی سفارشات رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے ایکشن پلان کے دوران پاکستانی میڈیا کے کردار کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کیونکہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کا آزاد میڈیا بھی اپنی ذمہ داریاں پہچان لے، نہ صرف دہشتگردوں بلکہ ان کے حمایتیوں کو میڈیا پر اپنا پرچار کرنے سے روکنا ہو گا کیونکہ جس کے گھر میں کوئی نہیں سنتا وہ میڈیا پر آ کر عوام کو گمراہ کر رہا ہے، ضرورت ہے کہ میڈیا اب قومی ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوے فیصد مدرسے دہشتگردی سے منسلک نہیں ہیں بلکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہمارے دست راست ہیں. ایسا بالکل نہیں کہنا چاہیے کہ مدرسوں میں پڑھنے والے تمام دہشتگرد ہیں۔ لیکن جو بھی پاکستان کیخلاف دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں ان کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

انہوں نے آپریشن ضرب عضب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میران شاہ میں عام شہری اور دہشتگرد ایک ہی جگہ پر رہ رہے تھے، مگر ہم نے وہاں کاروائی کرنے کیلئے پہلے وارننگ جاری کی تا کہ عام لوگ وہاں سے امدادی کیمپوں میں چلے جائیں، جب وزیر اعظم نے آپریشن کا فیصلہ کیا تو یہ تمام معاملات اسی وقت طے کر لئے گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -